استنبول:امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے استنبول میں فلسطین یکجہتی مارچ سے خطاب اور عالمی اسلامی تحریکوں کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے سات نکات پر مشتمل تجاویز پیش کی ہیں۔
سراج الحق نے 12نومبر کو سعودی عرب کے دارلحکومت ریاض میں ہونے والی اوآئی سی سربراہی کانفرنس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان پر عمل درآمد کرتے ہوئے اہل فلسطین کو اسرائیلی سفاکیت سے نجات دلائے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلامی ممالک کے حکمرانوں کے پاس اقتدار امت کی امانت ہے اور اس وقت جب غزہ میں صہیونی افواج بچوں اور خواتین کو بے دردی سے نشانہ بنا رہی ہیں تو ان کا فرض ہے کہ وہ قراردادوں اور اعلانات کی بجائے مظلوموں کی مدد کے لیے عملی اقدام کریں۔
امیر جماعت نے ترکیہ کی عوام کو یقین دلایا ہے کہ پاکستان کے 25کروڑ عوام اہل غزہ کے ساتھ اور ان کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ جب تک اسلامی ممالک متحد ہو کر اسرائیل کو واضح پیغام نہیں دیں گے، فلسطین میں جارحیت ختم نہیں ہو گی۔
انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان میں فلسطین کا مقدمہ پوری طاقت سے لڑ رہی ہے۔
سراج الحق نے او آئی سی سربراہی کانفرنس سے مطالبہ کیا کہ حماس کی قیادت کو اس اہم اجلاس میں فلسطینی عوام کے نمائندہ کی حیثیت سے دعوت دی جائے۔
او آئی سی کے پلیٹ فارم سے فلسطین فنڈ قائم کیا جائے تاکہ اس وقت بے یارومددگار لاکھوں انسانوں کی مناسب مدد ہو سکے۔ تمام اسلامی ممالک اسرائیل کااقتصادی بائیکاٹ کریں، جن ممالک نے اسرائیل کو تسلیم کیا ہے وہ صہیونی ریاست سے اپنے سفارتی تعلقات منقطع کریں۔