کراچی:غزہ پر اسرائیلی بمباری کے خلاف مردوں اور عورتوں کے بعد کراچی کے مختلف اسکولوں میں زیر تعلیم طلبہ و طالبات بھی سڑکوں پر نکل آئے اور فلسطینی عوام اور بچوں سے یکجہتی کا اظہار کیا ۔
اس مارچ کا اہتمام جماعت ِ اسلامی کراچی نے کیا تھا،مارچ کا آغاز شاہراہ قائدین سے ہوا ،طلبہ و طالبات نے طارق روڈ تک پیدل مارچ کیا ۔ مارچ میں ،عثمان پبلک اسکول، ہلال پبلک اسکول،دارِ ارقم ،جامعہ حنیفیہ اور دیگر اسکولوں اور مدارس کے ہزاروں طلبہ و طالبات اور اساتذہ نے شرکت کی اور اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں سے بھرپور یکجہتی اور اسرائیل کے خلاف اپنے بھرپور غم و غصے کا اظہار کیا۔
مارچ کے شرکاء نےمعصوم فلسطینی بچوں پر ہونے والے مظالم کی عکاسی کے لئےعلامتی جنازے اٹھا رکھے تھے۔ جبکہ غزہ میں جاں بحق ہونے والے ڈاکٹرزاور صحافیوں سے یکجہتی کے لئے بچے ڈاکٹرز اور صحافی بن کر مارچ میں شریک ہوئے ۔
غزہ مارچ سے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن، اور مختلف طلبہ و طالبات نے خطاب کیا۔
انہوں نے حکمرانوں کی خاموشی پرسوال بھی اٹھائے اور ساتھ ہی اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ بھی کیا۔
مارچ میں جماعت اسلامی کراچی کی مرکزی قیادت اورالخدمت کے ذمہ داران سمیت کراچی کے مختلف اسکول و مدارس کے علاوہ شہر بھر سے ہر عمر کے بچے بوڑھوں مرد و خواتین نے شرکت کی اورفلسطینیوں کی ہر سطح پر حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا۔
طلبہ و طالبات نے مخصوص فلسطینی رومال پہنے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جس پر لبیک یا اقصی تحریر تھا ، نارتھ ناظم آباد میں نجی و سرکاری اسکول کے طلبہ و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
طلبہ و طالبات نے علامتی طور پر فلسطین کے شہید بچوں کی لاشوں کو اٹھایا ہوا تھا، علامتی طور پر نیتن یاہو کے ہاتھوں پر ہتھ کڑیاں باندھ کر قید کیا گیا تھا۔طلبہ و طالبات نے فلسطینی بچوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مختلف رنگوں کے اسموک ہوا میں چھوڑے۔
مارچ میں فلسطینی بچوں سے اظہار یکجہتی کےلیے ٹئیکانڈو کے طلبہ نے اسٹیج پر کراٹے شو کا مظاہرہ کیا۔ مارچ میں طلبہ و طالبات کے لیے الگ الگ ٹریک مخصوص کیا گیا تھا۔ کسی بھی ناگہانی آفت سے نبٹنے کے لیے 5 موبائیل ایمبولینس بھی موجود تھیں۔ طلبہ و طالبات نے ہاتھوں میں فلسطینی جھنڈے بھی اٹھائے ہوئے تھے۔
دوسری جانب عثمان پبلک اسکول سسٹم کے ڈائریکٹر معین الدین نیر نے طلبہ و طالبات کی جانب دے جمع کیے گئے40 لاکھ فنڈز کی رقم حافظ نعیم الرحمن کو دیے۔ جامعہ نعمان جامعہ ارقم کی جانب سے بھی اہل غزہ کی جانب سے جمع کیے فنڈز کی رقم حافظ نعیم الرحمن کو دیے گئے۔