چھونگ چھنگ:چین نے جنوب مغربی بلدیہ چھونگ چھنگ میں سائنس و ٹیکنالوجی تبادلے پر بیلٹ اینڈ روڈ کانفرنس میں پہلی بار بین الاقوامی سائنس و ٹیکنالوجی تعاون اینشی ایٹو پیش کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اس انیشی ایٹو میں سائنس و ٹیکنالوجی میں کھلے، شفاف ، منصفانہ اور غیر امتیازی بین الاقوامی تعاون کے تصور کی حمایت اور اس پر عملدرآمد کرنے اوراس کے ساتھ سائنس کی کوئی سرحد نہیں ہے اور یہ تمام انسانیت کو فائدہ پہنچاتی ہے کہ اصول پر عملدرآمد اور سائنس و ٹیکنالوجی کی عالمی برادری کے قیام میں ملکر کام کرنے کا کہا گیا ہے۔
اس انیشی ایٹو میں عالمی سائنس و ٹیکنالوجی حکمرانی بہتر بنانے، جملہ حقوق کے تحفظ کو مستحکم کرنے کے ساتھ ساتھ تکنیکی اختراع پر عالمی تعاون اور عالمی اختراع نیٹ ورک کی تعمیر پر زور دیا گیا ہے۔
اس میں عالمی سطح پر تکنیکی اختراع کے عملہ اور وسائل کے آزادانہ بہا کی پاسداری اور صلاحیتوں کا تبادلہ و تعاون مضبوط بنانے پر زوردیا گیا ہے۔ یہ بین الاقوامی سائنس اور ٹیکنالوجی تعاون میں تمام ممالک اور سائنسی تحقیقی اداروں کی مساوی شرکت کی حامی ہے۔
اس انیشی ایٹو میں تکنیکی اختراع اداروں کے درمیان گہرے تعاون اور باہمی سیکھنے کو مضبوط بنانے اورعالمی تکنیکی اختراع تعاون میں نئے فائدہ مند اور باہمی مفید طریقے تلاش کرنے پر بھی زور دیا گیا ہے۔
چین کے وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی ین ہی جن نے کہا کہ اس وقت دنیا بھر میں ایسی اہم تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں جو گزشتہ ایک صدری میں نہیں دیکھی گئیں اور انسانی ترقی کو اس وقت بڑے چیلنجز درپیش ہیں۔