گھوٹکی: سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ کو وزیراعظم ہاؤس سے ہٹا دیا گیا کیونکہ وہ عوام کی خدمت کرنے میں ناکام رہے ۔
آصف علی زرداری نے گھوٹکی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پی ٹی آئی کے سربراہ کو دوبارہ اقتدار حاصل کرنے کے لیے نہیں ہٹایا بلکہ ان کا مواخذہ کیا گیا کیونکہ وہ عوام کی خدمت کرنے میں ناکام رہے جنہوں نے انہیں ووٹ دیا۔
سابق صدر نے کہا کہ پیپلز پارٹی عام انتخابات 2024 میں کسی بھی اتحاد کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے کیونکہ یہ جمہوریت کا حسن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقابلہ ہمیشہ اچھے نتائج دیتا ہے۔
پاکستان میں مقیم غیر قانونی افغانوں کی وطن واپسی پر تبصرہ کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ افغان بھائی، بہنیں اور بچے اپنے وطن واپس جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی اگلی نسل کے مستقبل کے لیے سوچنا ہو گا، انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد مزید مالی بحران برداشت نہیں کر سکتا۔
سندھ میں پی پی پی کی ماضی کی حکومت کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے، پی پی پی رہنما نے کہا کہ ان کی پارٹی نے صوبے میں نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کیے اور صوبے کی ترقی کے لیے کئی ترقیاتی منصوبے چلائے۔ ہم سمندر سے 5 سے 6 بلین ڈالر کما سکتے ہیں۔
آصف علی زرداری نے پاکستان کی موجودہ حکومت کی طرف سے فلسطین کے جنگ زدہ عوام کے لیے ’موثر‘ آواز نہ اٹھانے پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔