کمشنر کراچی کا غیر قانونی تارکین کو 31 اکتوبر تک ملک چھوڑ نے کا مشورہ

389

کراچی: شہری انتظامیہ نے کہا ہے کہ تقریباً 1.25 لاکھ افغان شہری اب بھی کراچی میں غیر قانونی طور پر مقیم ہیں ۔

کمشنر کراچی سلیم راجپوت نے کہا ہے کہ شہر میں غیر قانونی طور پر آباد ہونے والے افراد 31 اکتوبر تک شہر سے باہر نہ نکلے تو انہیں قانونی طور پر واپس بھیج دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ شہر سے اب تک 18000 غیر قانونی تارکین وطن کو واپس بھیجا جا چکا ہے۔ “شہر میں ایک جگہ کو ہولڈنگ پوائنٹ قرار دیا جائے گا اور ڈپٹی کمشنرز اور سیکیورٹی ادارے ہولڈنگ پوائنٹ پر غیر قانونی تارکین وطن کو برقرار رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ غیر قانونی تارکین کو جیکب آباد اور چمن بارڈر پر سیکیورٹی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔ راجپوت نے کہا، ’’پانچ بسوں کا قافلہ کراچی سے سیکیورٹی کے تحت بھیجا جائے گا۔

انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ 01 نومبر کے بعد غیر قانونی طور پر مقیم لوگوں کو ملک میں رہنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ غیر قانونی طور پر مقیم تارکین وطن کی وطن واپسی کے لیے سٹی پولیس کو متحرک کر دیا گیا ہے۔

کمشنر کراچی کی ہدایات پر افغان بستیوں اور متعلقہ علاقوں کی مساجد میں لاؤڈ اسپیکر پر غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کا اعلان۔ ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں صدر پولیس نے ایک مہم شروع کی ہے جس میں شہریوں کو مطلع کیا گیا ہے کہ وہ شہر میں غیر قانونی طور پر مقیم لوگوں کو مکانات، فلیٹس اور دکانیں دینے سے گریز کریں اور خبردار کیا ہے کہ “یہ ایک قانونی جرم ہے”۔

پولیس نے خبردار کیا کہ “غیر قانونی غیر ملکی تارکین وطن کے خلاف یکم نومبر سے کریک ڈاؤن شروع کیا جائے گا۔”