پاکستان اور کوریا کے درمیان سفارتی تعلقات کے 40 سال مکمل

723
complete

اسلام آباد: پاکستان اور کوریا کے درمیان سفارتی تعلقات کے 40 سال مکمل ہونے پرتصویری نمائش کا انعقاد کیا گیا۔

محکمہ آثار قدیمہ اور عجائب گھر (ڈی او اے ایم) نے جمہوریہ کوریا کے سفارت خانے کے تعاون سے جمعہ کو یہاں جمہوریہ کوریا اور پاکستان کے درمیان سفارتی تعلقات کے 40 سال کے موضوع پر ایک تصویری نمائش کا اہتمام کیا۔ افتتاحی سیشن کے مقررین میں کوریا کے سفیر ایچ ای پارک کیجن، جوائنٹ سیکرٹری نیشنل ہیریٹیج اینڈ کلچر ڈویژن، اسلام آباد، کوریا کلچرل ہیریٹیج فائونڈیشن (کے سی ایچ ایف)کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور ڈاکٹر عبدالعظیم، ڈائریکٹر جنرل ڈی او اے ایم شامل تھے۔ نمائش کا مقصد پاکستان اور کوریا کے 40 سالہ سفارتی تعلقات کا جشن منانا تھا۔

جوائنٹ سیکرٹری نیشنل ہیریٹیج اینڈ کلچر ڈویژن نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ پاکستان اور جنوبی کوریا کے درمیان چار دہائیوں سے پروان چڑھنے والی پائیدار دوستی اور تعاون نے دو طرفہ تعلقات میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔

جوائنٹ سیکرٹری کا کہنا تھا کہ پاکستان اور کوریا ایک پرامن اور خوشحال جنوبی ایشیا میں دلچسپی رکھتے ہیں اور انہوں نے کثیرالجہتی فورمز میں تعاون کیا ہے۔ انہوں نے پاکستان اور کوریا کے درمیان ثقافتی ورثے کے شعبوں سمیت وسیع تعاون پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ بدھ مت اور اس کی روایات اور زندگی کے اسباق کی بھرپور ٹیپسٹری کو تقریبا 1500 سو سال قبل راہب مارانانتھا نے قدیم بائکجے بادشاہی میں لایا تھا، جو اب پاکستان ہے۔  40 سال سے پاکستان اور کوریا کے درمیان گہرے ثقافتی روابط ہیں۔بدھ مت 5ویں، 6ویں صدی میں گندھارا سے کوریا کی طرف روانہ ہوا۔ اس لیے دونوں ممالک کے درمیان صدیوں سے طویل مدتی اور گہرے تعلقات ہیں۔ سفیر پارک کیجن نے اپنی تقریر میں مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے وسیع امکانات کو اجاگر کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ خصوصی نمائش پاکستان اور کوریا کے ثقافتی ورثے کو ایک ساتھ لانے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ڈائریکٹر جنرل ڈوم نے کہا کہ اس نمائش میں پاکستان اور کوریا کے تاریخی مقامات، یادگاروں کی تصاویر پیش کی جا رہی ہیں۔ ان تصاویر میں پاکستان میں بدھ مت کے مقامات شامل تھے۔ تصاویر میں پاکستان اور کوریا میں بدھ مت کے اہم مقامات کی کھدائی، تحفظ اور بحالی کے دوران کام دکھایا گیا ہے۔۔