کراچی میں اسپیشل ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کامنصوبہ زیرغورہے : یونس ڈھاگہ

927

کراچی(اسٹاف رپورٹر)خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل نے پاکستان اسٹیل کے نزدیک 15,000 ایکڑ اراضی پر مشتمل ایک خصوصی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کے قیام پر غور کر رہی ہے جس میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو خاص اہمیت دی جارہی ہے۔

یہ بات نگراں صوبائی وزیر تجارت و صنعت یونس ڈھاگہ نے فیڈرل بی ایریاز ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹریز (FBATI) میں تاجر برادری سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت صنعتی زون میں زمین کی قیمتوں میں اضافے کو کنٹرول کرنے کے لیے نئی انڈسٹریل اسٹیٹ میں صنعتی اراضی کی بار بار تجارت پر پابندی کے لیے ایک قانون لانے پر غور کر رہی ہے۔

صنعتوں کے مسائل پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کراچی کے صنعتی زون میں انفراسٹرکچر، پانی اور سیوریج، اسٹریٹ لائٹس اور امن و امان کے مسائل کے حل کے لیے ورکرز کمیٹی بنانے پر غور کر رہی ہے۔

اس سلسلے میں صنعتی زون کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو خود پائیدار بنیادوں پر برقرار رکھنے کے لیے ایک طریقہ کار زیر غور ہے۔

نگراں صوبائی وزیر نے یقین دلایا کہ فیڈرل بی ایریاز انڈسٹری زون کے انفراسٹرکچر، پانی کی کمی اور مزدوروں کے حقوق کے تحفظ سمیت دیگر مسائل کو ہنگامی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔

یونس ڈھاگہ نہ مزید کہا حکومٹ فیڈریل بی ایریا انڈسٹرل زون سمیت کراجی کے علاقوں میں پانی کی فراہم کے یقینی بنانے کے لیےکے فور منصوبہ پر ٹیزی سے کا م کر رہی ہے جبکہ حکومت انڈ سٹریل زونز سے تعاون کرتے ہوءے مختلف افلیونٹ پلانٹ پر کام کر رہی ہے۔

فیڈرل بی ایریا ٹریڈ اینڈ انڈسٹریز (ایف بی اے ٹی آئی) کے صدر سید رضا حسین نے کہا کہ ایف بی ایریا انڈسٹریل زون میں ایکسپورٹرز اور ایس ایم ایز کے مسائل کو فوری طور پر حل کیا جائے تاکہ ایکسپورٹرز اور صنعتکاروں کو ریلیف مل سکے۔

انہوں نے وفاقی وزیر کو صنعتی زون کے مسائل سے آگاہ کیا جن میں گیس کا کم پریشر، ٹینکرز کے ذریعے پانی کی سپلائی کی زیادہ قیمت، مزدور محکموں کے اہلکاروں کو ہراساں کیا جانا شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹ پر مبنی صنعتی یونٹس کے لیے لیبر قوانین کی پاسداری انتہائی ناگزیر ہے اس لیے متعلقہ صوبائی محکمے کو چاہیے کہ وہ صنعتی یونٹس کے کام میں خلل پیدا کرنے کی بجائے ان کی صحت و تندرستی کی ذمہ داری ادا کرے۔

انہوں نے تجویز پیش کی کہ حکومت کی باہمی افہام و تفہیم کے ساتھ انڈسٹریل اسٹیٹس میں گروپ انشورنس کا ایک طریقہ کار متعارف کرایا جائے تاکہ سندھ ایمپلائز سوشل سیکیورٹی کے موجودہ ناکارہ نظام میں ورکرز کو صحت کی حقیقی اور پریشانی سے پاک سہولیات فراہم کی جاسکیں۔

ایف بی اے ٹی آئی کے صدر سید رضا حسین نے یہ بھی تجویز کیا کہ صوبائی حکومت صنعتوں کے لیے ہنر مند اور قیمتی وسائل پیدا کرنے کے لیے مختلف مراکز میں پیشہ ورانہ تربیت کو فروغ دینے کے لیے صنعتی اسٹیٹس کے ساتھ تعاون کرے۔