یروشلم: اسرائیلی وزیر اعظم اور فوج کے درمیان اختلافات سامنے آگئے ہیں۔
میڈیا ذرائع کے مطابق اسرائیلی اخبار Yedioth Ahronoth کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کی فوج کی قیادت کے درمیان اعتماد کا بحران پید اہوگیا ہے، وزیر دفاع یوو گیلانٹ کے ساتھ ان کے تعلقات کشیدہ ہیں جس کی وجہ سے اسرائیلی فوج غزہ میں زمینی حملے کے سلسلے میں تذبذب کا شکار ہے۔
اخبار کی طرف سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں ہے کہ اسرائیلی حکومت میں کم از کم تین وزراء مستعفی ہونے پر غور کر رہے ہیں تاکہ نیتن یاہو کو سکیورٹی کی ناکامی کی ذمہ داری اٹھانے پر مجبور کیا جا سکے۔ اختلاف نیتن یاہو اور فوج تک محدود نہیں ہے، درحقیقت حکومت کے اندر اعتماد کا بحران ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 75 فیصد اسرائیلی نیتن یاہو کو غزہ کی پٹی کے ارد گرد کے قصبوں کی حفاظت میں ناکامی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں جن پر فلسطینی مزاحمت کاروں نے آپریشن الاقصیٰ طوفان کے دوران حملہ کیا تھا ۔
اخبار نےلکھا ہے کہ نیتن یاہو اور فوج کے اعلیٰ عہدیداروں کے درمیان جائزوں، منصوبوں اور فیصلوں کے حوالے سے بھی شدیداختلافات ہیں۔
اسرائیلی اخبارYedioth Ahronoth کی رپورٹ میں اسرائیلی سیاسی اور عسکری ذرائع سے منسوب کیا گیا ہے کہ نیتن یاہو فوج کے اعلیٰ عہدیداروں سے ناراض ہیں، وہ فوجی لیڈروں کی طرف سے بیان کردہ آراء اور تجزیوں پر تحمل سے کام نہیں لیتے اور وہ منصوبوں پر عمل درآمد میں سست روی کا مظاہرہ کرتے ہیں ۔
اخبارکی رپورٹ میں کہا گیا کہ اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے اعلان کیا تھا کہ وہ زمینی کارروائی کے لیے سیاسی قیادت کی منظوری کا انتظار کر رہے ہیں۔