کراچی:(رپورٹ منیر عقیل انصاری) کراچی ایکسپو سینٹر میں ای کامرس گیٹ وے کے اشتراک سے پاکستان میں ہیلتھ کی سب سے بڑی نمائش20 ویں تین روزہ ہیلتھ ایشیا بین الاقوامی نمائش اور کانفرنس 2023 کا آغاز ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ای کامرس گیٹ وے کے اشتراک سے منعقد کی جانے والی20 ویں تین روزہ ہیلتھ ایشیا بین الاقوامی نمائش اور کانفرنس میں طب کے شعبے سے تعلق رکھنے والےافراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔نمائش کے پہلے روز ر صحت کے اہم مسائل پر مختلف سیمینارز کا انعقاد کیا گیا۔جس میں ہائی ٹیک انفراسٹرکچر اور جدید ٹیکنالوجیز کے ذریعے ملک بھر میں صحت کی دیکھ بھال کے علاج کے جدید طریقوں کو آگے لانے کے راستے پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
نمائش میں ملکی کمپنیوں کے ساتھ بین الاقوامی سطح پر کام کرنے والی بڑی کمپنیاں بھی اپنی جدید ترین سہولیات اور خدمات عوام کے سامنے پیش کر رہی ہیں اور عوام ایک ہی مقام پر طب کی وسیع اقسام کی جدت انگیز ٹیکنالوجی سے روشناس ہوسکیں گے۔نمائش میں ٹیکنالوجی کمپنیوں کو آپس میں اشتراک کا موقع ملے گا۔
ڈیجیٹل ہیلتھ پر سیمینار میں ملک کے دیہی اور دور دراز علاقوں میں مختلف آلات کی مدد اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی مدد سے علاج کی فراہمی کے لیے نجی شعبے کی مختلف کوششوں پر روشنی ڈالی گئی۔ تمام صوبوں میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد پاکستان میں ڈیجیٹل ہیلتھ سسٹم کی اہمیت بڑھ گئی ہے، اس لیے ڈیجیٹل ہیلتھ کی کوریج کو تیز رفتاری سے بڑھایا جائے۔
پائیدار صحت کے طریقوں سے متعلق سیمینار نے ترقی یافتہ ممالک میں صحت کی دیکھ بھال میں ابھرتے ہوئے طریقوں پر بھی روشنی ڈالی جنہیں اپنایا جانا چاہیے اور عوام کو سستی بنیادوں پر دستیاب ہونا چاہیے۔ سیمینار نے نوجوان طلباء پر زور دیا کہ وہ ملک میں طبی پیشہ ور افراد کی کمی کو پورا کرنے کے لیے صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کا حصہ بنیں۔ اس کے علاوہ، ڈینٹل امپلانٹ پر سیمینار بھی منعقد کیا گیا جس میں دانتوں کے مسائل کے غیر معمولی رویے سے بچنے کے لیے عوام میں بیداری پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
سیمینارز میں طبی ماہرین، حکومت اور اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ ملک میں صحت کے بڑھتے ہوئے مسائل پر قابو پانے کے لیے مل کر کام کریں جو شہریوں کی زندگیوں کو شدید خطرات کا باعث ہیں۔
نائب صدر ای کامرس گیٹ وے پاکستان فرحان انیس نے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال ایک اہم شعبہ ہے جس کا تعلق لوگوں کی زندگیوں سے ہے اس لیے صحت اور طبی صنعت کے مسائل کو سپورٹ کرنے کے لیے تمام کوششوں کو ترجیح دی جانی چاہیے۔
ان کا مزیدکہنا تھا کہ ہیلتھ ایشیا صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو تعمیری بات چیت اور اعلیٰ ٹیکنالوجی کے آلات اور آلات کے ذریعے صحت عامہ کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔
تین روزہ ہیلتھ ایشیاء میلے میں 150 مختلف کمپنیوں کے تقریباً 50 نمائش کنندگان شرکت کر رہے ہیں جن میں چھ ممالک کے غیر ملکی مندوبین بھی شامل ہیں۔ پاکستان میں ہیلتھ کی سب سے بڑی نمائش میں ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اسٹریٹیجک پارٹنر کے طور پر 10 اسٹالز کے ساتھ شریک ہو رہی ہے۔
ڈاؤ یونیورسٹی کی جانب سے ڈاؤ یونیورسٹی اسپتال، ڈاؤ انسٹیٹیوٹ آف بائیولوجیکل، بائیو کیمیکل اینڈ فارماسیوٹیکل سائنسز، ڈا ؤانسٹیٹیوٹ آف لائف سائنسز، ڈاؤ انسٹیٹیوٹ فار ایڈوانس بائیولوجیکل اینڈ اینیمل ریسرچ، ڈاؤ ڈینٹل، ڈاؤ کالج آف بائیو ٹیکنالوجی، ڈاؤیونیورسٹی بزنس انکیوبیشن سینٹر، ڈاؤ اسکل ڈیولپمنٹ سینٹر، ڈاؤ انسٹیٹیوٹ آف ریڈیالوجی اور ڈاؤ ڈائگنوسٹک ریسرچ اینڈ ریفرنس لیبارٹری حصہ لے رہے ہیں۔
19 تا 21 اکتوبر جاری رہنے والی اس نمائش میں ڈاؤ یونیورسٹی کے مختلف اسٹالز سے نمائش کے شرکاء کو دستیاب سہولتوں سے استفادے کا موقع ملے گا جبکہ مفید معلومات کا لٹریچر بھی تقسیم کیا جائے گا۔
بین الاقوامی ہیلتھ ایشیاء نمائش میں ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں جدید ترین طریقوں سے تربیت دینے کے لیے 19 سیمینارز اور ورکشاپس بھی منعقد ہوں گی۔