کراچی(رپورٹ:منیرعقیل انصاری) پاکستان بھر کے ڈاکٹرز اسرائیل کی جانب سے غزہ کے الاہلی عرب ہسپتال پر بمباری اور ایک ہزار سے زائد بے گناہ مریضوں، شہریوں اور ہیلتھ کئیر ورکرز کی ہلاکت کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
اسرائیل نے غزہ پر موجودہ جارحیت میں تمام حدیں پار کر دی ہیں۔ جنیوا کنونشن واضح طور پر کہتا ہے کہ جنگ کی صورت حال میں ہیلتھ کئیرسہولیات، شعبہ طب سے وابستہ افراد اور طبی امداد کو نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔ درحقیقت اسرائیل نے غزہ میں مصیبت زدہ فلسطینیوں کو ضروری طبی امداد سے بھی محروم کر رکھا ہے۔
گزشتہ روز اسرائیل نے غزہ کے الاہلی عرب ہسپتال پر بمباری کرکے جارحیت کا سب سے ناقابل تصور فعل سر انجام دیا ہے، جس میں سینکڑوں مریضوں اور شہریوں کو ہلاک کیا گیا ہے جو کہ ہسپتال اور اس کے آس پاس پناہ لئے ہوئے تھے۔
ان خیالات کا اظہار مختلف ڈاکٹرز تنظیموں کے نمائندوں نے کراچی پریس کلب کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ مقررین کا تعلق پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (PIMA)، پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (PMA)، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (YDA) اور دیگر سے تھا۔
طبی نمائندوں نے اقوام متحدہ، عالمی ادارہ صحت، حکومت پاکستانی اور دیگر عالمی برادری سوال کیا کہ زمین پر اسرائیل کو اپنی مجرمانہ کارروائیاں جاری رکھنے کی اجازت کیوں کر ہے، اور عالمی ادارے اور حکومتیں معصوم شہریوں کے اس بہیمانہ قتل کو کیوں نہیں روکتیں؟
طبی امداد کو غزہ میں جانے کی اجازت کیوں نہیں دی جاتی، جب کہ پاکستانی تنظیموں سمیت پوری دنیا اسرائیلی جارحیت زدہ فلسطینیوں کی مدد کے لیے تیار ہیں۔
مقررین نے کہا مغربی ہیپوکریٹک لیڈروں کو یا تو کھل کر کہنا چاہیے کہ وہ عام شہریوں کے قتل کی حمایت کرتے ہیں، یا جارحیت کرنے والوں کو پوری طاقت سے روکنا چاہیے۔
پاکستان میں ڈاکٹرز تنظیمیں اسرائیل کے جنگی جرائم اور دنیا کی مجرمانہ خاموشی کے خلاف بطور احتجاج، جمعرات 19 اکتوبر 2023 کو ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کرتی ہیں۔
ہم پاکستانی ہسپتالوں اور اداروں میں کام کرنے والے طبی کارکنوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ 19 اکتوبر 2023 کو یوم سیاہ کے موقع پر سیاہ پٹیاں باندھ کر معمول کا طبی کام جاری رکھیں اور جہاں بھی ممکن ہو، ہسپتالوں کے اندر یا باہر پرامن مظاہرے کریں اور اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کی مذمت کریں۔
ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستانی حکومت اسرائیلی بربریت کی شدید ترین شکل میں مذمت کرے۔ حکومت پاکستان فوری طور پر غزہ میں طبی اور انسانی امداد بھیجے، جہاں صحت کی دیکھ بھال کا ڈھانچہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور طبی امداد اور انسانی وسائل دونوں پہلے ہی ختم ہو چکے ہیں۔
پاکستان میں اسرئیل کی مدد سے یا بنی ہوئی تمام مصنوعات کی تجارت بند کی جائے۔مسلم ممالک کی حکومتوں کو چاہیے کہ وہ اسرائیل کی فسطائی حکومت کے ساتھ تعلقات بہتر کرتے ہوئے اپنا منافقانہ رویہ بند کریں اور زخمی اور بے گھر فلسطینیوں کی حمایت سے گریز کریں۔ وہ فلسطینیوں کے مصائب کے برابر کے ذمہ دار ہیں۔
پاکستان کا ہر شہری فلسطین میں اپنے ضرورت مند بہن بھائیوں کے لیے ہر طرح کے عطیات دینے کے جذبے سے سرشار ہے اور ہم بطور ہیلتھ کئیر پروفیشنلز، اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کی خدمت کے لیے تیار ہیں۔