نئی دہلی: ہندوستان انسان کو چاند پر بھیجنے اور 2040 تک ایک خلائی اسٹیشن قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ملک اپنے خلائی پروگرام کو آگے بڑھا رہا ہے،دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک اپنے پہلے عملے کے خلائی مشن کے لیے ہفتہ کو ہونے والی ایک اہم آزمائشی پرواز کے لیے تیار ہے۔
مودی نے خلائی ایجنسی کے اہلکاروں سے کہا کہ انہیں “ہندوستانی خلائی اقدامات کی کامیابی پر استوار کرنا چاہیے”۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ملک کو “اب نئے اور مہتواکانکشی اہداف کا ہدف بنانا چاہیے، جس میں 2035 تک ‘بھارتیہ انترکشا اسٹیشن’ (ہندوستانی خلائی اسٹیشن) کا قیام اور 2040 تک پہلا ہندوستانی چاند پر بھیجنا شامل ہے۔
مودی نے ان سے چاند پر “مشنوں کی ایک سیریز” کے منصوبے تیار کرنے کو کہا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان کم بجٹ میں خلائی آپریشن چلاتا ہے۔ یہ اگست میں بڑے پیمانے پر غیر دریافت شدہ قمری جنوبی قطب کے قریب جہاز اتارنے والا پہلا شخص بن گیا، سورج کی سب سے بیرونی تہوں کا مشاہدہ کرنے کے لیے ایک خلائی جہاز کامیابی کے ساتھ لانچ کیا گیا ہے ۔
یاد رہے کہ2014 میں بھارت مریخ کے گرد مدار میں اسیٹلائٹ لگانے والا پہلا ایشیائی ملک بن گیا، اور اس کی خلائی ایجنسی انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (ISRO) نے 2017 میں ایک ہی مشن میں 104 اسیٹلائٹ لانچ کیے۔
واضح رہے کہ ہندوستان کی موجودہ توجہ بیرونی خلا میں اپنے پہلے انسان بردار مشن پر مرکوز ہے، جسے گگنیان یا “اسکائی کرافٹ” کہا جاتا ہے۔