کراچی: امیر جما عت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہےکہ مسلم امہ کے حکمران اور انوارالحق کاکڑ سن لیں کہ دوریاستی مسئلہ بولنے والے امت مسلمہ کے غدار ہیں،آرمی چیف پور ی امت مسلمہ کے آرمی چیف کو فون کریں اور پیغام پہنچائیں کہ اگر فلسطین پر حملہ کیا تو ہم فلسطین کے ساتھ ہیں،آرمی چیف کو امت مسلمہ کی ترجمانی کرنا ہوگی۔
فلسطین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ افسوس ہمیں مسلم حکمرانوں پر ہوتا ہے، انوارالحق کاکٹر اسرائیل اور فسلطین کو دوریاست کا مسئلہ کہتے ہیں،انوارالحق کاکڑ تاریخ پاکستان پڑھ لیں کہ کوئی دوریاستی مسئلہ نہیں، ریاست صرف فلسطین کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ مسلمانوں غیرت پکڑو، مسجد اقصیٰ کی آزادی کے لیے کام کرو، غزہ میں بچوں کو دفنا نے کے لیے مہلت نہیں دی جاتی، اجتماعی طور پر دفن کیا جارہا ہے۔غزہ کی مائیں، بہنیں اسرائیلی فوج کے خلاف مزاحمت کے لیے تیار ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ فلسطین کے مسلمان 76سال سے صیہونیوں کے ساتھ نبردآزما ہیں۔آج کراچی کے شہریوں نے بڑی تعداد میں جمع کر اہل فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے۔کراچی کی مائیں، بہنیں اور بیٹیاں مارچ میں جمع ہو کر پیغام دے رہی ہیں ہم اہل فلسطین کے ساتھ ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ لبیک لبیک لبیک یا اقصیٰ کی آواز پوری دنیا میں گونج رہی ہیں،مسجد اقصیٰ مسلمانوں کی مسجد ہے، یہ تاریخی مسجد ہے۔مسلم دنیا کے حکمران اور فوج تو پیچھے ہٹ سکتی ہیں لیکن ہم بزدل نہیں ہیں، موقع ملا تو جہاد بھی کریں گے۔مسجد اقصیٰ کی آزادی کے لیے جان بھی قربان کرنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکا حماس کے مجاہدین کو کیسے دہشت گرد قرار دے سکتا ہے، امریکا نے خود لاکھوں ریڈ انڈینز کو قتل کر کے اپنی ریاست قائم کی۔حماس کے مجاہد کی مزاحمت اقوام متحدہ کے چارٹر،جینواں کی قرارداد کے مطابق ہے۔حماس کے مجاہدین صیہونیوں کا مقابلہ کررہے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ صیہونی فلسطین کے شہری نہیں بلکہ پوری دنیا سے لا کر انہیں فلسطین پر بسایا گیا۔ہم اسرائیل کی ناپاک اور ناجائز ریاسست کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔قائد اعظم محمد علی جناح نے بھی اسرائیل کے ناپاک وجود کو قبول نہیں کیا۔عجیب دورنگی ہے کہ ہولوکوسٹ پہ بات کی جائے تو پابندی لگادی جاتی ہے، فلسطین پر بات کی جائے تو فیس بک کے پیج بند کردیے جاتے ہیں۔