احمد آباد : ورلڈ کپ 2023 میں بھارت نے روایتی حریف پاکستان کو یکطرفہ مقابلے کے بعد 7 وکٹوں سے شکست دے کر ایونٹ میں لگاتار تیسری کامیابی حاصل کر لی۔
احمدآباد میں کھیلے جانے والے میچ میں پاکستانی ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے بھارت کو 192 رنز کا ہدف دیا جو انڈین ٹیم نے 31ویں اوور میں پورا کر لیا۔بھارت کی جانب سے کپتان روہت شرما 86 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہے جب کہ شریس ائیر نے 53 رنز بنائے۔ پاکستان کی جانب سے شاہین آفریدی نے 2 اور حسن علی نے ایک وکٹ حاصل کی۔
یہ ون ڈے ورلڈ کپ میچوں میں پاکستان کی انڈیا کے ہاتھوں مسلسل آٹھویں شکست ہے جب کہ پاکستان نے ایک روزہ ورلڈ کپ میں انڈیا کو کبھی شکست نہیں دی۔
بھارتی شہر احمد آباد میں نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں بھارت کے کپتان روہت شرما نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی۔گرین شرٹس کی جانب سے اوپنر عبداللہ شفیق اور امام الحق میدان میں اترے جبکہ بھارت کی جانب سے جسپرت بمراہ نے بالنگ کا آغاز کیا تو ابتدا میں قومی ٹیم کے اوپنرز نے محتاط انداز اپنایا۔
دونوں کھلاڑیوں نے بمراہ کے خلاف سنبھل کر بیٹنگ کی البتہ محمد سراج کو تینوں اوور میں اپنے نشانے پر رکھا۔قومی ٹیم کے اوپنرز نے ٹیم کو 8 اوورز میں 41 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن اسی اسکور پر محمد سراج کی ایک اندر آتی گیند پر شاٹ کھیلنے کی ناکام کوشش میں عبداللہ شفیق وکٹ گنوا بیٹھے۔ 24 گیندوں پر 20 رنز بنانے والے عبداللہ کو سراج نے ایل بی ڈبلیو کیا۔
اس کے بعد وکٹ پر کپتان بابر اعظم کی آمد ہوئی جنہوں نے امام کے ساتھ مل کر اسکور کو بتدریج آگے بڑھانا شروع کیا۔دونوں کھلاڑیوں نے رنز تیزی سے بنانے کی شروعات کی ہی تھی کہ ہاردک پانڈیا کو چوکا مارنے کے بعد اگلی گیند پر ڈرائیو کھیلنے کی کوشش میں امام الحق وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے۔ انہوں نے 36 رنز بنائے۔
ابھی قومی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ امپائر نے محمد رضوان کو رویندرا جدیجا کی گیند پر ایل بی ڈبلیو قرار دے دیا لیکن پاکستان نے فیصلے کے خلاف ریویو لیا اور یہ بالکل درست ثابت ہوا کیونکہ گیند لیگ اسٹمپ سے باہر جا رہی تھی۔کامیاب ریویو کے بعد بابر اعظم اور محمد رضوان ذمہ دارانہ انداز میں تیسری وکٹ کے لیے نصف سنچری شراکت مکمل کی۔
گزشتہ 2 میچوں میں ناکام رہنے والے کپتان بابر نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے رضوان کے ہمراہ اچھی شراکت قائم کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی نصف سنچری بھی مکمل کر لی۔رضوان اور بابر نے 82 رنز کی شراکت قائم کی لیکن اسی اسکور پر سراج نے بھارت کو ایک اور کامیابی دلاتے ہوئے بابر اعظم کی قیمتی وکٹ حاصل کر لی، انہوں نے 58 گیندوں پر 7 چوکوں کی مدد سے 50 رنز کی باری کھیلی۔
بھارت کو جلد ہی ایک اور وکٹ لینے کا موقع ملا جب سعود شکیل نے ایک خطرناک رن لینے کی کوشش کی لیکن محمد سراج کی تھرو وکٹوں پر نہ لگ سکی بصورت دیگر سعود شکیل کو پہلی ہی گیند پر پویلین لوٹنا پڑتا۔سعود شکیل اس موقع سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہے اور صرف 6 رنز بنانے کے بعد کلدیپ یادیو کی گیند پر ایل بی ڈبلیو قرار پائے۔
ابھی قومی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ کلدیپ نے اسی اوور میں ایک اور شکار کرتے ہوئے افتخار احمد کو بھی غیرمتوقع انداز میں بولڈ کردیا۔اس مشکل وقت میں پاکستان کو اصل دھچکا اس وقت لگا جب وکٹ پر سیٹ محمد رضوان کو بھی جسپریت بمراہ نے بولڈ کر کے اپنی ٹیم کو چھٹی کامیابی دلائی۔رضوان نے 49 رنز بنائے۔
شاداب خان اور محمد نواز کے درمیان صرف 3 رنز کی شراکت بن پائی اور ایک مرتبہ پھر بمراہ نے پاکستانی بلے باز کی وکٹیں اڑا دیں۔محمد نواز کی اننگز بھی صرف 4 رنز تک محدود رہی اور ہاردک پانڈیا کی گیند پر مڈ آن کے اوپر سے کھیلنے کی کوشش میں وہ بمراہ کو آسان کیچ دے بیٹھے۔
اگلے اوور کی پہلی ہی گیند پر جدیجا کو چھکا مارنے کی کوشش میں حسن علی بھی پویلین لوٹ گئے۔ انہوں نے 12 رنز بنائے۔جدیجا نے اننگز کے 43 اوور میں حارث رؤف کو ایل بی ڈبلیو کردیا اور اس طرح پاکستان کی پوری ٹیم صرف 191 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
بھارت کی جانب سے سراج، بمراہ، کلدیپ، جدیجا اور پانڈیا نے 2، 2 وکٹیں اپنے نام کیں۔
بھارت نے اننگز کا آغاز کیا تو اوپنرز شبمن گل اور روہت شرما نے جارحانہ انداز اپنایا اور ابتدائی دو اوورز میں 22 رنز بٹورے۔اننگز کے تیسرے اوور میں شاہین کی گیند کو پوائنٹ کے اوپر سے کھیلنے کی کوشش میں شبمن گل کیچ دے بیٹھے۔اس کے بعد روہت شرما کا ساتھ دینے ویرات کوہلی آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے اسکور کو آگے بڑھانے کا آغاز کیا اور جارحانہ بیٹنگ کی۔
روہت شرما نے روایتی جارحانہ انداز اپنایا لیکن ویرات کوہلی اس بار بڑی باری نہ کھیل سکے اور 16 رنز بنانے کے بعد 79 کے اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔بھارتی کپتان نے پاکستانی بالرز کو خاطر میں لائے بغیر جارحانہ انداز میں بیٹنگ کی اور 36 گیندوں پر 3 چوکوں اور 4 چھکوں کی مدد سے نصف سنچری مکمل کی اور اپنی ٹیم کی سنچری بھی مکمل کرادی۔
شریاس آئیر اور بھارتی کپتان روہت شرما نے تیسری وکٹ کے لیے 77 رنز کی فتح گر شراکت قائم کی اور اپنی ٹیم کو فتح کی دہلیز تک پہنچا دیا۔تاہم روہت ورلڈ کپ میں اپنی آٹھویں سنچری مکمل نہ کر سکے اور 63 گیندوں پر 6 چھکوں اور اتنے ہی چوکوں سے مزین 86 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلنے کے بعد شاہین کی دوسری وکٹ بن گئے۔
اس کے بعد شریاس آئیر کا ساتھ دینے لوکیش راہل آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے اطمینان سے بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو مزید کسی نقصان کے بغیر فتح سے ہمکنار کرا دیا۔
بھارت نے میچ میں 7 وکٹوں سے کامیابی حاصل کرنے کے ساتھ ایونٹ میں لگاتار تیسری فتح اپنے نام کر لی۔بھارت کی جانب سے شریاس آئیر نے 2 چھکوں اور 3 چوکوں کی مدد سے 53 رنز کی اننگز کھیلی جب کہ راہل بھی 19 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔بھارت نے 117 گیندوں قبل ہدف حاصل کر کے اپنا رن ریٹ بھی بہتر بنا لیا۔جسپریت بمراہ کو ان کی نپی تلی بالنگ اور 2 وکٹیں لینے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔