اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر داخلہ بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کا سائفر لہرانا جرم ہے ہی نہیں، جس دن عمران خان نے سائفر لہرایا تھا اس دن قانون میں ترمیم تھی ہی نہیں، بعد میں بننے والے قانون کے ذریعے ماضی کے جرم پر کارروائی نہیں کی جاسکتی۔
بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ جب کوئی شخص جرم کرے اور اس روز وہ جرم قبل قابل دست اندازی نہ ہو تو وہ شخص معصوم ہوگا، بعد میں قانون بنا کر اس کے تحت پچھلے جرم پر کارروائی نہیں کی جاسکتی، جس وقت عمران خان نے سائفر لہرایا اس وقت وہ جرم تھا ہی نہیں اس لیے اس مبینہ واردات کو جرم نہیں بنایا جاسکتا۔
اُن کا کہنا تھا کہ وزیراعظم آئین کے تحت حلف لیتا ہے جس کے مطابق وہ اقرار کرتا ہے کہ میرے سامنے کوئی ایسی چیز کی گئی جو خفیہ ہوئی تو میں اس کا کسی سے اظہار نہیں کروں گا لیکن میں اپنے فرائض اور اپنی عقل کے مطابق سمجھتا ہوا کہ اس راز کو عوام کے مفاد میں افشاں کرنا ضروری ہے تو وہ یہ راز عوام کے ساتھ شیئر کرسکتا ہے آئین نے وزیراعظم کو اختیار دیا ہے۔