سینٹرل جیل کراچی کے قیدی نے پینٹنگ سے کمائے 10 لاکھ والدہ اور 3 لاکھ بہن کو دے دیئے

1904

کراچی(رپورٹ:منیرعقیل انصاری) سینٹرل جیل کراچی میں اغوا برائے تاوان کے سزا یافتہ قیدی اعجاز تسلیم نے اپنی پینٹنگ سے کمائے 13 لاکھ روپے میں سے 10 لاکھ روپے والدہ اور 3 لاکھ روپے بہن کو شادی کے لئے دے دیے۔نمائش میں 35 سے زائد قیدیوں کے 200 سے زائد فن پارے رکھے گئے ہیں۔آئی جی جیل خانہ جات حسن سہتو کے مطابق سینٹرل جیل میں اغوا برائے تاوان کے سزا یافتہ قیدی نے پینٹنگ کے ذریعے کمائے 13 لاکھ روپے اپنے اہل خانہ کو دے دیے ہیں۔

آئی جی جیل خانہ جات حسن سہتو کے مطابق قیدی نے مجموعی رقم میں سے 10 لاکھ روپے اپنی والدہ کو دیئے اور انہیں عمرے پر بھیجنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے، جب کہ پینٹنگ کی کمائی سے 3 لاکھ روپے بہن کو شادی کی غرض سے بھی دیے ہیں
چند روز قبل آرٹس کونسل کراچی میں سینٹرل جیل کے قیدیوں کی پینٹنگ کی فروخت کی تقریب ہوئی تھی، تین روزہ نمائش میں اعجاز تسلیم نامی قیدی کی 23 پینٹنگز اور کچھ فن پارے فروخت ہوئے تھے۔

قیدی اعجاز تسلیم کو مجموعی طور پر 13 لاکھ روپے ملے تھے جو گزشتہ روز وزیر داخلہ نے تقریب کے دوران اسے دیے تھے۔واضح رہے 23 تا 25ستمبر 2023 کو آرٹس کونسل میں قیدیوں کے تخلیق کردہ خوبصورت فن پاروں کی تین روزہ نمائش کئی گئی تھی جبکہ ان پینٹنگز کی خاص بات یہ تھی کہ ان کے آرٹسٹ نے جیل میں قید ہونے کے بعد انہیں تخلیق کیا تھا۔

ایک پینٹنگ جسے اعجاز تسلیم نامی آرٹسٹ نے تخلیق کیا، اس پر پیوند کاری کا خوبصورت کام بھی کیا گیا تھا۔ جیل انتظامیہ کا کہنا تھا کہ پینٹنگ کی فروخت ہو نے والی تمام تر رقم کا حقدار وہ قیدی ہے جس نے پینٹنگ بنائی ہے اور پیسے اسی کے پاس جائیں گے۔

پینٹنگ کی خریداری سے قیدی کیلئے اپنے گھر والوں کی کفالت کا سامان مہیا ہوسکتا ہے۔ اعجاز تسلیم نامی قیدی کی ہی ایک اور پینٹنگ دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اسے کسی آزاد آرٹسٹ نے بنایا ہے، نہ کہ کسی جیل کے قیدی نے بنایا ہے۔پولیس کا کہنا تھا کہ اس نمائش میں زیادہ تر ایسے قیدیوں کے فن پارے رکھے گئے ہیں جنہیں یا تو 25سال تک قید کی سزا دی گئی ہے یا پھر انہیں سزائے موت دی جائے گی۔ پہلے یہ تصاویر نمائش کیلئے باہر بھیجی جاتی تھیں تاہم سندھ کی تاریخ میں پہلی بار یہ نمائش پولیس نے خود کروائی ہے۔شہریوں کی بڑی تعداد نے نمائش دیکھنے کیلئے آ کر قیدیوں کے کام کو سراہا تھا۔ عوام الناس کا کہنا ہے کہ ہمیں قیدیوں کے کام کی تعریف کرنی چاہئے۔ یاد رہے کہ اعجاز تسلیم سزا یافتہ قیدی ہے، جسے اغوا برائے تاوان کے جرم میں 25 برس قید کی سزا سنائی گئی ہے۔