فیصل آباد: جمعیت علما اسلام (ف)کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ریاست مدینہ بنانے والا آیا اور ملکی معیشت 47 ویں نمبر پر چلی گئی، اب سیاستدان اور جرنیل بھی زور لگا رہے ہیں لیکن ملک مشکلات سے نہیں نکل رہا،
فیصل آباد میں ناموس رسالت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سیرت اور صورت کے حساب سے حضرت محمد جیسا کوئی دوسرا پیدا نہیں ہوا، اسلام کے نام پرحاصل کیے گئے ملک میں ناحق خون بہہ رہا ہے، انسانیت کو آج امن چاہیے، مستونگ میں میلاد النبی کے جلوس پر دھماکے کرنے والے دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟ دہشتگرد کی دہشتگردی کا مقصد عالمی سطح پرپاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچانا ہے، امریکا نے اپنا اسلحہ بیچنے کیلئے جنگ مسلط کرکے ہمیں اپنی منڈی بنایا ہوا ہے
انہوں نے کہا کہ 2018میں ملک کی مجموعی ترقی کی شرح 6فیصد تھی لیکن ریاست مدینہ کا نعرہ لگانے والوں نے اسے منفی صفر کردیا اور اس ماحول میں بندوق اٹھانا، حملے کرنا، نمازیوں پر حملہ کرکے دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں کہ یہاں سرمایہ کاری نہ کرو یہاں حالات ٹھیک نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ نے ٹائیگرز کے ذریعے دفاعی اداروں پر حملہ کیا، فتنہ فتنہ ہے کبھی کہتا کہ امریکا نے سازش کی، کبھی کہتا ہے کہ نہیں کی، ایک پیسے کی سرمایہ کاری نہیں کہ جو ہوئی تھی اس کو بھی ڈوبا دیا، اب سیاستدان اور جرنیل بھی زور لگا رہے ہیں لیکن ملک مشکلات سے نہیں نکل رہا، اب چین اور سعودی عرب بھی کہتے ہیں کہ اگر یہ دوبارہ آگیا تو ہمارے پیسے ڈوب جائیں گے۔