سیالکوٹ: مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ شہباز شریف کے اسٹیبلشمنٹ کا پیغام لیکر جانیوالی باتوں میں صداقت نہیں ہے۔
سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ میڈیا میں جو باتیں ہوتی ہیں وہ ساٹھ ستر فیصد غلط ثابت ہوتی ہیں، میڈیا میں تو الیکشن کی بھی مختلف تاریخیں دی جاتی رہی ہیں، اب توالیکشن کی تاریخ بھی واضح کر دی گئی ہے، شہباز شریف سے متعلق خبریں گردش کرتی رہیں کہ وہ 2 روز رہے اور واپس چلے گئے، بعض چیزوں کی ٹیلی فون پر مشاورت نہیں کی جا سکتی، کچھ باتیں بالمشافہ کی جاتی ہیں، میں اس میٹنگ میں تھا جس میں شہبازشریف واپس جاکر شامل ہوئے تھے، میاں شہبازشریف نے میاں نوازشریف سے الیکشن کے حوالے سے بھی مشاورت کی، میاں نوازشریف اکیس اکتوبر کو واپس آجائیں گے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا شہباز شریف کے اسٹیبلشمنٹ کا پیغام لیکر جانیوالی باتوں میں صداقت نہیں، شہباز شریف نے نواز شریف سے الیکشن اور دیگر سیاسی امور سے متعلق بھی مشاورت کی۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ابھی بھی میڈیا پر میاں نوازشریف کی واپسی کے حوالے سے قیاس آرائیاں چل رہی ہیں شاید وہ نہ آئیں، میں سمجھتا ہوں میاں نواز شریف کی واپسی کی یہ حتمی تاریخ ہے، ارادہ پکا ہے، ہم میاں نوازشریف کی واپسی کی تیاری بھرپور انداز میں کر رہے ہیں، قیاس آرائیاں کرنا میڈیا کا حق ہے، ہم اعتراض نہیں کر سکتے، اس میں اسٹیبلشمنٹ کی بالکل کوئی ہدایت یا دخل اندازی نہیں ہے۔سابق وزیر دفاع نے کہا کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو واپس آ جائیں گے، ارادہ پکا ہے، نواز شریف کی واپسی کی بھرپور تیاری کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا نواز شریف کی واپسی پر گرفتاری سے متعلق کوئی بات نہیں کر سکتا، ہمارے سابق وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔
یاد رہے کہ میڈیا پر خبریں زیر گردش تھیں کہ شہباز شریف نے گوجرنوالہ میں اہم شخصیت سے ملاقات کی اور پھر اگلے ہی روز وہ اسٹیلشمنٹ کا پیغام لیکر لندن روانہ ہو گئے۔