پنجاب کے سرکاری اسکولوں کی نجکاری کے عملی اقدامات کا آغاز

1879

سرگودھا:پنجاب کے سرکاری اسکولوں کی نجکاری کے عملی اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ۔پہلے مرحلہ میں صوبہ کے سو سرکاری اسکولز نجی تنظیم مسلم ہینڈ کے حوالے کیے گئے ہیں ۔

ضلع سرگودھا کے 20 ایسے سرکاری سکولز جن میں طلبہ کی تعداد دو ہزار سے زائد ہے مسلم ہینڈ تنظیم کے حوالے کر دیئے گئے ہیں۔

تنظیم ان سکولوں میں اپنا تدریسی عملہ رکھے گی اسی طرح اپنا نصاب بھی رائج کرنے کی مجاز ہوگی۔ ان سرکاری سکولوں میں تعینات تمام استاتذہ کو دیگر سکولوں میں ٹرانسفر کیا جائے گا۔

نجی تنظیم ان سکولوں میں زیر تعلیم طلبہ سے اپنی مرضی کی فیس وصولی کے ساتھ کتابوں اور یونیفارم وغیرہ کی مد میں بھی پیسے وصول کرنے کی مجاز ہوگی۔

حکومتی ذرائع کے مطابق سرکاری سکولوں کی نجکاری کا بنیادی مقصد کوالٹی ایجوکیشن کو یقینی بنانا ، کھوسٹ سکولوں کا خاتمہ ، سرکاری استاتذہ کی مناپلی کا خاتمہ کرنا ہے۔ حالیہ ایک سروے کے مطابق دیہاتوں کے سکولوں میں۔ بہت سے استاتذہ آتے ہی نہیں خصوصا خواتین استاتذہ جن کی تنخواہیں ایک لاکھ روپے سے زائد ہیں انہوں نے آگے کم پڑھی لکھی خواتین دس سے پندرہ ہزار روپے کی تنخواہوں پر خدمات حاصل کر رکھی ہیں۔ جو ان کی جگہ سکولوں میں طلبہ کو پڑھاتی ہیں۔

اربوں کا بحٹ ، اچھے عمارتوں کے باوجود ہمارے سرکاری سکولوں کا معیار دن بدن گر رہا ہے جس کے باعث نجی تعلیمی اداروں زور پکڑ رہے ہیں۔ حکومتی لاکھ اقدامات کے باوجود سرکاری استاتذہ راہ راست پر نہیں آئے جس پر پنجاب کے سرکاری سکولوں کی مرحلہ وار نجکاری کا فیصلہ کیا گیا ۔ پہلے مرحلہ میں تحصیل سرگودہا کے 8 جبکہ دیگر ہر تحصیل کے دو دو سرکاری سکولز جن میں طلبہ کی تعداد 2 ہزار سے زائد ہے نجی تنظیم مسلم ہینڈ کے حوالے کیے جارہے ہیں۔

یہ تنظیم سرگودہا کی معروف مزہبی ، روحانی اور سیاسی شخصیت پیر امین الحسنات شاہ کی ہے جن کا لاہور میں کتابوں کی اشاعت کا بڑا کارخانہ بھی ہے۔ یہ تنظیم سرگودہا میں ایک نجی یونیورسٹی بھی چلارہی ہے۔ اگر حکومت کا یہ اقدام کامیاب رہا تو پنجاب سے سرکاری استاتذہ کا خاتمہ ہوجائے گا۔