مہنگائی اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف احتجاجی تحریک جاری رہے گی، سراج الحق

1967

لاہور: امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ مہنگائی اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاجی تحریک جاری رکھیں گے۔ گورنرہاؤس لاہور کے بعد گورنرہاؤس کوئٹہ کے باہر دھرنے کا آغاز ہوگا۔

گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنے کے دوسرے روز شرکا سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا کہنا تھا کہ گزشتہ 5 برس تباہی آئی، مافیا نے مال بنایا اورقوم کا کچومر نکل گیا۔ لوگ مہنگائی، بے روزگاری سے نفسیاتی مریض بن گئے۔ جن پارٹیوں نے مہنگائی کے خلاف جلوس نکالے وہ اپنی حکومت کے 16 ماہ کے دوران گرانی میں 100 فیصد اضافہ کرگئے۔

سراج الحق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نگراں حکومت سے مطالبہ ہے کہ بجلی بلوں میں شامل بے جاٹیکسز ختم کیے جائیں، بجلی چوری اورحکمران اشرافیہ کی مفت خوری بند کی جائے، آئی پی پیز معاہدوں پر نظرثانی کی جائے، معاہدوں کے ذمے داران قوم کے مجرم ہیں، ان کا احتساب کیا جائے۔ ملک میں لاکھوں میگاواٹ سستی بجلی پیدا کرنے کے وسائل موجود ہیں۔  سابقہ حکومتوں نے ملک و قوم سے دشمنی کا ثبوت دیا اور درآمدی فیول کے کارخانے لگوائے گئے۔کمیشن اور کرپشن نے توانائی کا پورا سیکٹر تباہ کردیا۔

نائب امیر لیاقت بلوچ، سیکرٹری جنرل امیرالعظیم، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف،  ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن،ایم این اے عبد الاکبر چترالی،امیر پنجاب وسطی جاوید قصوری،امیر پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم، امیر لاہور ضیاالدین انصاری ایڈووکیٹ، نائب امیر لاہور ذکراللہ مجاہد، مرکزی رہنما حافظ محمد ادریس اور دیگر قائدین بھی دھرنے میں شریک تھے۔اس موقع پر بانی جماعت اسلامی سید مودودیؒ کے یوم وفات کی مناسبت سے خصوصی دعا بھی کروائی گئی۔

سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی نے 2 ستمبر کی ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کے بعد جنوبی پنجاب سے مہنگائی اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاجی تحریک کے دوسرے مرحلے کا آغاز کیا تھا۔ لیہ، مظفرگڑھ،رحیم یارخان،راولپنڈی اور فیصل آباد میں جلسوں کے بعد پشاور گورنر ہاؤس کے باہر 3 دن دھرنا دیا گیا اورا ب لاہور کا دھرنا جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں نظام نہیں چہرے بدلتے ہیں۔ فرسودہ سسٹم کا ایک چوکیدار تھک جائے یا بے توقیر ہوجائے تو دوسرا آجاتا ہے۔سب اسٹیٹس کو کے تحفظ پر مامور ہیں۔ پاکستان اسلام کے نام پر بنا، قوانین انگریزوں کے چل رہے ہیں۔ ضابطہ فوجداری ہویا دیوانی، پٹوار خانہ ہو یاپولیس، تعلیم ہویا معیشت، سب راج کا تسلسل ہے۔ انگریز جاتے جاتے کالے انگریز مسلط ہوگئے۔

امیر جماعت کا کہنا تھا کہ 76برس میں کرپٹ اشرافیہ نے قوم پر اتنا ظلم کیا کہ کوئی دشمن بھی ایسا نہیں کرسکتا۔ یہ آستین کے سانپ ہیں۔ حکمرانوں نے ہمیشہ قوم کے بجائے اپنے اور اپنی اولادوں کے مفادات کاتحفظ کیا ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ آئی ایم ایف کی غلامی اختیار کی گئی، جہاں سے حکومت کو بجلی کے بلوں کی قسطوں میں وصولی کی بھی سے اجازت نہ ملی۔ 25 کروڑ عوام کواستعمار اور اس کے وفاداروں سے آزادی چاہیے۔ غلامی کی زنجیریں توڑنا ہوں گی، پرامن جدوجہد واحد راستہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوامی حقوق کی جدوجہد مقاصد کے حصول تک کسی صورت ترک نہیں کریں گے۔  مومن کی زندگی جدوجہد سے عبارت ہے، خاموشی حل نہیں۔ لاہور کی انتظامیہ نے کارکنان کوتنگ کیا، ہمیں اشتعال دلانے کی کوششیں کی گئیں، لیکن ہم ہر حال میں پرامن رہیں گے، یہ زمین ہماری، ملک ہمارا ہے، جہاں چاہیں گے بیٹھیں گے۔

سراج الحق نے پنجاب کے عوام کا احتجاج میں شرکت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ  لاہوریوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ عوام کے پاس بھی جماعت اسلامی کی صورت میں واحد آپشن ہے۔ ہمیں متحد ہوکر ملک بچانا ہے اور اسے پرامن، ترقی یافتہ، کرپشن فری اسلامی پاکستان بنانا ہے۔