بھارت کی کنیڈا میں دہشت گردی پاکستان کیلئے تعجب کی بات نہیں، سیکرٹری خارجہ

616

نیو یارک:سکریٹری خارجہ سائرس قاضی نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین پر ایک علیحدگی پسند سکھ رہنما کے قتل میں ہندوستان کے ملوث ہونے کے کینیڈا کے الزام سے حیران نہیں ہے اور دنیا کو اس ملک کے طریقوں کو تسلیم کرنا چاہئے جسے وہ “ایک ناگزیر اتحادی” سمجھا جاتا ہے۔

نیویارک میں اقوام متحدہ کے مشن میں پریس بریفنگ میں انہوں نے یہ تبصرہ کیا کہ”ہم اپنے مشرقی پڑوسی کی فطرت سے واقف ہیں، ہم جانتے ہیں کہ وہ کیا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ،لہذا یہ ہمارے لیے کوئی تعجب کی بات نہیں ہے۔

ان سے بھارت کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر کہا کہ “ہم نے اپنی سرزمین پر بحریہ کے انٹیلی جنس افسروں میں سے ایک کو پکڑا۔ وہ ہماری حراست میں ہے اور اس نے اعتراف کیا کہ وہ یہاں عدم استحکام پیدا کرنے اور برائی پھیلانے کے لیے آیا تھا ۔

یاد رہے کہ یہ الزام، کینیڈا میں جون میں سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل پر مرکوز ہے، پیر کو اوٹاوا نے اس معاملے پر بھارت کے اعلیٰ انٹیلی جنس ایجنٹ کو ملک بدر کر دیا۔

واضح رہے کہ نجار نے ایک آزاد خالصتانی ریاست کی شکل میں سکھوں کے وطن کی حمایت کی اور جولائی 2020 میں بھارت کی طرف سے اسے “دہشت گرد” کے طور پر نامزد کیا گیا، اس نے ان الزامات کی تردید کی تھی، جو کہ ایک غیر منفعتی تنظیم کا دفاع کرتی ہے۔

ورلڈ سکھ آرگنائزیشن آف کینیڈا کے مطابق کینیڈا نے کہا کہ وہ ہندوستانی حکومت کے ایجنٹوں کو سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل سے جوڑنے والے “معتبر الزامات کی سرگرمی سے پیروی” کر رہا ہے۔