ملک میں عام انتخابات کیلیے مجوزہ ضابطہ اخلاق جاری

863
completed

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ملک میں عام انتخابات کے لیے مجوزہ ضابطہ اخلاق جاری کردیا گیا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری 88 نکات پر مشتمل مجوزہ ضابطہ اخلاق  کے مطابق صدر، وزیر اعظم، وزرا اور عوامی عہدے دار انتخابی مہم میں حصہ نہیں لےسکیں گے۔ ترقیاتی اسکیموں کے اعلانات پر پابندی ہوگی۔ اس کے علاوہ عدلیہ،نظریہ پاکستان کے خلاف گفتگو اور مہم پر پابندی ہوگی۔

مجوزہ ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں،امیدوار رشوت،تحائف،لالچ نہیں دیں گے۔ سیاسی جماعتیں جنرل نشستوں پر 5 فیصد خواتین امیدواروں کو ٹکٹس دیں گی۔ جلسے جلوسوں اور عوامی اجتماعات میں اسلحہ کی نمائش پر پابندی ہوگی۔ سرکاری خزانے سے سیاسی و انتخابی مہم چلانے پر پابندی ہوگی۔ سرکاری ذرائع ابلاغ پر جانبدرانہ کوریج پر پابندی ہوگی۔

الیکشن کمیشن کی تجاویز کے مطابق  سیاسی جماعتوں کو جلسوں کی اجازت انتظامیہ سے مشروط ہوگی۔ سرکاری وسائل کے انتخابی مہم میں استعمال پر پابندی ہوگی۔ کار ریلیوں کی اجازت نہیں ہوگی۔ فرقہ وارانہ،لسانیت پر مبنی گفتگو کی اجازت نہیں ہوگی جب کہ کسی شہری کے گھر کے سامنے احتجاج یا دھرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

ضابطہ اخلاق کے مطابق امیدوار ہر پولنگ بوتھ پر ایک پولنگ ایجنٹ حلقہ کے لیے  3 الیکشن ایجنٹ مقرر کرسکتا ہے۔ الیکشن ایجنٹ کا متعلقہ حلقے سے ہونا لازمی ہوگا۔ سرکاری املاک پر سیاسی جماعتوں کے پرچم لگانے پر پابندی ہوگی۔

حتمی ضابطہ اخلاق تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد جاری کیا جائے گا۔