کراچی: ملک میں ہوشربا مہنگائی اور پیٹرول کی قیمتوں میں مسلسل بھاری اضافوں کے خلاف جماعت اسلامی کے تحت کراچی کے 15 مقامات پر بھرپور احتجاج کیا گیا۔
جماعت اسلامی کے تحت ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں شریک لاکھوں افراد نے شاہراہ فیصل سمیت دیگر اہم مقامات پر اپنی گاڑیاں کھڑی کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا۔ اس دوران مظاہرین گاڑیوں کے ہارن بجا کر حکمرانوں کو خواب غفلت سے جگانے کی کوشش کرتے رہے۔ مظاہروں کی حکمت عملی کے تحت ایمبولینس کے لیے سڑکوں کا ایک ٹریک کھلا رکھا گیا تھا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے شاہراہ فیصل پر احتجاج کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں پیٹرول کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے خلاف شہر قائد میں پرامن احتجاج کیا جا رہا ہے، جس میں لاکھوں اہلیان کراچی اپنا حق مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری افسروں اور وزرا کے ساتھ پورے کارواں دن رات چلتے پھرتے ہیں اور ان تمام گاڑیوں کو مفت میں پیٹرول دیا جاتا ہے، جس کی قیمت عوام کے خون پسینے کی کمائی سے وصول کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام اپنے اور اپنے بچوں کے بہتر مستقبل،ظالم حکمرانوں سے نجات کے لیے پر امن و منظم مزاحمت اور جدو جہد کریں۔ نااہل اور کرپٹ حکمرانوں نے ملک کو ڈیفالٹ کے چکر میں 25کروڑ عوام کو ڈیفالٹ کر دیا ہے۔
امیر جماعت کا کہنا تھا کہ اگر ملک کے جاگیردار طبقے اور اشرافیہ سے بھی ٹیکس لیا جائے تو بجلی و پیٹرول کی قیمتیں آدھی ہو سکتی ہیں۔ جاگیردار طبقے نے پورے سال میں صرف 4ارب روپے جب کہ ملازمت پیشہ طبقے نے 264ارب روپے کا ٹیکس ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ جاگیرداروں پر ٹیکس لگا کر پیٹرول کی قیمتوں کو کم کیا جائے۔
احتجاج کے دوران ایک شہری مہنگائی اور بجلی و پیٹرول کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافے کے خلاف پر زور نعرے لگاتے ہوئے اپنے جذبات کو قابو میں نہ رکھ سکا اور زارو قطار رونے لگا، جس پر حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حکمرانوں کو ہوش کے ناخن لینا چاہیے۔ حالات اس قدر سنگین ہو گئے ہیں کہ لوگ خود کشیاں کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم عوام کے ساتھ مل کر حکمرانوں کا راستہ روکیں گے، ان کی سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔جدوجہد کو مزید تیز اورتحریک کو آگے بڑھائیں گے۔آج 15 مقامات پر سڑکیں بند کیں اور احتجاج کیا گیا، اگلے مرحلے میں کراچی کے عوام 100 مقاما ت پر گاڑیاں اور شہر کی سڑکیں بند کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے تحت پشاور میں کے پی کے گورنر ہاؤس پر احتجاجی دھرنا جاری ہے،6 اکتوبر کو گورنر ہاؤس سندھ پر تاریخی دھرنا دیا جائے گا۔حکمران عوام کے جذبات سے نہ کھیلیں، نگراں حکمران فوری طور پر پیٹرول و بجلی کی قیمتیں کم کریں، انتخابات کروائیں اور گھر چلے جائیں۔سارا بوجھ عوام پر نہ ڈالا جائے، وڈیروں اور جاگیرداروں پر بھی ٹیکس لگائے جائیں۔حکمران طبقے کا پروٹوکول، مفت پیٹرول و بجلی بند کی جائے۔
امیر جماعت کا کہنا تھا کہ مہنگائی ختم کی جائے اور آٹا اور چینی مافیا کو بے نقاب کیا جائے۔حکمران اگر اپنی مراعات ختم کریں گے توپھر عوام ساتھ دیں گے۔تنخواہ دار طبقہ ٹیکس ادا کریں اور جاگیردار، وڈیرے اور بیوروکریٹس طبقہ ٹیکس نہ دے ایسا کسی صورت قبول نہیں۔وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ قوم کو بیوقوف نہ بنائیں،وہ کہتے ہیں کہ میرے پاس اختیار نہیں کہ پیٹرول وبجلی کی قیمتیں کم کرسکوں۔وہ بتائیں کہ اگر قیمتیں کم کرنے کا اختیار نہیں ہے تو پھر کس کے کہنے پرقیمتیں بڑھائی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام کو اب کسی صورت قوم اور زبان کی بنیاد پرتقسیم نہیں کیا جاسکتا۔کراچی کے ساڑھے 3 کروڑ عوم جماعت اسلامی کی جدوجہد کے ساتھ ہیں۔ پنڈی میں جس بلڈنگ سے اربوں روپے برآمد ہوئے ہیں، بتایا جائے اس بلڈنگ کے مالک کا نام سامنے کیوں نہیں لایا جارہا۔
شاہراہ فیصل پر ہونے والے احتجاج سے بلدیہ عظمیٰ میں جماعت اسلامی کے سابق پارلیمانی لیڈر ویوسی چیئرمین جنید مکاتی،جناح ٹاؤن کے چیئرمین رضوان عبد السمیع نے بھی خطاب کیا۔
احتجاج میں جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیرو ضلع قائدین کے امیر سیف الدین ایڈوکیٹ، سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری،کراچی تاجر اتحاد کے عتیق میر آ ل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈر ز اینڈ کاٹیج انڈسٹری کے صدر محمود حامد، بولٹن مارکیٹ ایسوسی ایشن کے شریف میمن، صدر کو آپریٹو مارکیٹ کے اسلم خان، طارق روڈ ٹریڈر زکے اسلم بھٹی، میرٹ روڈ مارکیٹ ایسوسی ایشن کے حاکم خان، تاجر رہنما جنید باڑی بھی شریک تھے۔
شہر بھر میں ہونے والا یہ احتجاج اورنگی ٹاؤن پونے پانچ شاہراہ اورنگی، شیر شاہ پراچہ چوک، ملیر 15نیشنل ہائی وے،واٹر پمپ فیڈرل بی ایریا شاہراہ پاکستان، شاہراہ کورنگی،کورنگی نمبر 5، قائد آباد نیشنل ہائی وے،تبت سینٹر ایم اے جناح روڈ، حیدری ڈالمن مال شیر شاہ سوری روڈ، یوپی موڑ شاہراہ عثمان،اسٹار گیٹ شاہراہ فیصل، لی مارکیٹ،ملینئیم مال راشد منہاس روڈ، کورنگی روڈ کالا پل،سہراب گوٹھ سپر ہائی وے پرکیاگیا۔جہاں شہریوں نے سڑکوں پر اپنی موٹر سائیکلیں،کار یں ودیگر گاڑیاں بند کر کے بھر پور احتجاج کیا۔