فیصل آباد:امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے سابق حکومت نے نیب قوانین میں ترامیم اپنے مفادات کے لیے کیں اور پورا فائدہ اٹھایا، المیہ یہی ہے کہ پارلیمنٹ میں قانون سازی عوام کے نہیں طاقتور افراد یا خاندانوں کے لیے ہوتی ہے، عدالتیں چہرے دیکھ کر فیصلے کرتی ہیں۔
سراج الحق نے کہاکہ امید ہے نئے چیف جسٹس انصاف کے پلڑے برابر اور ججز کے سیاسی جھکائو کے تاثر کو ختم کریں گے، جماعت اسلامی بے لاگ احتساب چاہتی ہے، جنہوں نے اربوں کے قرضے معاف کروائے، ملک لوٹا، انہیں پکڑا جائے۔
انہوں نے کہاکہ سینٹ میں پیش کیے گئے اعداوشمار کے مطابق988 بڑی کمپنیوں اورسیاسی و بااثر افراد نے چارکھرب، بیس ارب اور چھ کروڑ کا قرض معاف کروایا، یہ قرضے واپس لیے جائیں تو ملک کا قرضہ کم ہوجائے گا، بجلی سستی ہوجائے گی، سابق چیف جسٹس نے اس کا نوٹس لیا تاہم کیس تاحال التوا کا شکار ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ بجلی بلوں میں شامل بلاجواز ٹیکسز ختم کیے جائیں ، پرائیوٹ کمپنیوں سے بجلی خریدنے کے مہنگے معاہدوں پر نظرثانی کی جائے، عوام کو ریلیف نہ ملنے تک مہنگائی اور مہنگی بجلی کے خلاف احتجاجی تحریک جاری رکھیں گے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فیصل آباد کی تاجر برادری کے مسائل حل کرے۔ فیصل آباد کی صنعت کی صنعتکار وں کو سہولیات کی فراہمی سے منسلک ہوہے ، سابقہ حکومتوں نے تاجر اور صنعتکار کو نظرانداز کیا،جماعت اسلامی اقتدار میں آکربڑی و چھوٹی صنعتوں کو درپیش تما م مسائل حل کرے گی، برآمدات میں اضافہ کرکے ترقی وخوشحالی لائیں گے۔