لاہور: ہائیکورٹ نے حکومت پنجاب کی جانب سے جگہ جگہ ترقیاتی منصوبے شروع کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نگراں حکومت نے کونسا الیکشن لڑنا ہے جو اتنے منصوبے شروع کردیے۔
جسٹس شاہد کریم نے اسموگ کے تدارک کے حوالے سے دائر درخواستوں پر سماعت کی ، اس دوران دوران مختلف محکموں کے افسران عدالت میں پیش ہوئے ۔
عدالت نے نگراں حکومت کی جانب سے جگہ جگہ ترقیاتی منصوبے شروع کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ ستمبر سے جنوری تک اسموگ کا عروج ہوتا ہے ، اسی عرصے میں کیوں ترقیاتی منصوبے شروع ہوتے ہیں، نگراں حکومت پنجاب نے کون ساالیکشن لڑنا ہے جو اتنے منصوبے شروع کردیے گئے۔
دوران سماعت عدالت نے ٹریفک پولیس حکام کو ہدایت کی کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے چالان کافی نہیں ہیں، دوسری خلاف ورزی پر گاڑی بند ہونے کا میکنزم ہونا چاہیے ۔ عدالت نے باور کرایا کہ شیخوپورہ میں دھواں چھوڑنے والے بھٹوں کی بہتات ہے۔ایل ڈی اے کے وکیل نے بتایا کہ اسموگ کی روک تھام کیلیے سائیکلنگ کو فروغ دے رہے ہیں اور اس حوالے سے سائیکل ریلی کا انعقاد کیا جارہا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے ون وے کی خلاف ورزی کرنے والوں کو موقع پر دو ہزار جرمانہ کرنے کا حکم بھی دیا، جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ ون وے کی خلاف روکنے کیلیے سیمنٹ کے بیریئر لگائیں جائیں۔ایل ڈی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پانچ سو سیمنٹ بیریئرز ایل ڈی اے نے ٹریفک پولیس کے حوالے کردیے ہیں۔
دوران سماعت ایڈیشنل ڈی جی پی ایچ اے نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگی اور شوکاز نوٹس واپس لینے کی استدعا کی، عدالت نے درخواستوں پر کارروائی آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔