سیاسی قیدی ہوں، ملک سے غداری کا سوچ بھی نہیں سکتا،شاہ محمود قریشی

369

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سیاسی قیدی ہوں، ملک سے غداری کا سوچ بھی نہیں سکتا۔

سائفر کیس میں پیشی کے بعد کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جیل میں میرے بیرک کے ساتھ پھانسی گھاٹ ہے، اگر میں نے غداری کی ہے تو مجھے پھانسی پر لٹکا دیا جائے،عمران خان پی ٹی آئی چیئرمین تھے اور ہیں،کوئی ابہام نہیں، پی ٹی آئی چیرمین شپ کے لیے قیاس آرائیاں، غلط فہمیاں پھیلائی جاتی رہیں، میں 9 مئی واقعات میں بے قصور ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ میری اہلیہ بیمار تھیں، میں ان کی تیمار داری کراچی میں کر رہا تھا، میری فیملی اور بیمار اہلیہ اس وقت سب سے زیادہ ٹارچر سے گزر رہی ہے۔ میری فیملی سے کل ملاقات ہوئی، جیل میں اپنی فیملی کو دیکھ کر خوشی بھی ہوئی اور دکھ بھی ہوا۔میرے گلے میں تھوڑی سی تکلیف ہے، مجھے گھر کا کھانا نہیں ملتا، عام قیدیوں والا ہی ملتا ہے اور مجھے دیگر قیدیوں کی طرح جیل سے باہر چہل قدمی نہیں کرنے دی جاتی۔

کیا موجودہ ملک کے سسٹم سے امید ہے؟ صحافی کا سوال پر انہوں نے کہا کہ اللہ مجھے صبر سے جبر برداشت کرنے کی ہمت دے، جج صاحب سے گزارش ہے انصاف میں دیر ہو سکتی ہے اندھیر نہیں ہونی چاہیے۔

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ملک اس وقت معاشی، آئینی، اور سیاسی بحران سے دوچار ہے جس سے نکلنے کا واحد راستہ شفاف انتخابات ہیں، لہذا ہمیں اپنی ذاتی انا سے بالاتر ہو کر پاکستان کا سوچنا ہوگا اور اپنے موقف، حکمت عملی پر نظر ثانی کرنا ہوگی۔