دیر :امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی نہ کی گئی تو اسلام آباد مارچ اور پہیہ جام کے آپشنز موجود ہیں، مہنگائی کے خلاف تحریک کے دوسرے مرحلے کے دوران چاروں گورنر ہائوسز کے سامنے دھرنے ہوں گے۔
سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی کی عوامی تحریک کے دباؤ کے نتیجہ میں حکومت بجلی چوروں اور اسمگلر مافیا کے خلاف ایکشن لینے پر مجبور ہوئی، قوم متحد رہی تو مزید بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔ کامیاب ملک گیر شٹرڈاؤن کے بعد حکومت کو آئی پی پیز اور آئی ایم ایف سے معاہدوں پر نظرثانی کروانے کا بہترین جوازمیسر تھا۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت عوام کو بجلی بلوں کی صورت میں موت کے پروانے بھیجنے کی بجائے ہزار ارب کی چوری اور لائن لاسز کنٹرول کرے، سرکاری اشرافیہ کی جانب سے اربوں کا مفت استعمال بند کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی آئینی مدت میں الیکشن کے انعقاد کے لیے سپریم کورٹ جارہی ہے۔ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ آئین کے آرٹیکل 224کے تحت 90 دنوں میں شفاف انتخابات کا انعقاد کرائے۔جماعت اسلامی الیکشن تاریخ پر اتفاق رائے کے لیے سیاسی جماعتوں سے بھی رابطوں کا آغاز کرے گی۔
سراج الحق نے کہا کہ مالاکنڈ ڈویژن کو سی پیک سے محروم رکھا گیا، علاقے میں سب سے زیادہ غربت ہے، خیبر پختوانخواہ میں امن وامان کی صورتحال بھی انتہائی تشویش کن ہے ، مالاکنڈ کو سی پیک میں حصہ دیا جائے ، کے پی کا امن بحال کیا جائے۔