لاہور: نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان راشد نسیم نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے قیام کے 82سال کے دوران اس نے معاشرہ اور اذہان پر عظیم اثرات مرتب کیے۔ یہ جماعت اسلامی اور بانی جماعت سید ابوالاعلی مودودی کے پیغام کا نتیجہ ہے کہ آج سیکولر جماعتیں بھی مدینہ کی ریاست کی بات کرنے پر مجبور ہیں۔
راشد نسیم نے کہاکہ اس طاغوتی اور استعماری طاقتیں اسلام سے خائف نظر آتی ہیں، اعلی تعلیمی اداروں میں حجاب اور داڑھی کا کلچر فروغ پا چکا ہے، لوگ سوال کرتے ہیں کہ جماعت اسلامی 82برس میں اقتدار میں کیوں نہیں آئی؟ حقیقت میں سوال یہ ہونا چاہیے کہ جو پارٹیاں ملک پر گزشتہ 75برسوں سے حکومت کر رہی ہیں، انھوں نے عوام کو سوائے بھوک، افلاس اور بدامنی کے اور کیا دیا؟
انہوں نے کہاکہ یہ انہی کی حکومتوں کا نتیجہ ہے کہ آج ملک کی معیشت تباہ ہو چکی ہے۔ انڈیا میں ہونے والے جی 20اجلاس میں پاکستان کا نام تک نہیں آیا۔ عوام دو وقت کے لیے ترس رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر حقیقی امن، خوشحالی، ترقی اور کرپشن معاشرہ تشکیل دے گی۔