لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ عوام کی آمدن سے زیادہ بل اور اشرافیہ کی عیاشیاں ایک ساتھ نہیں چل سکتے، ملک میں اس وقت نہ کوئی آئین و قانون ہے اور نہ عدل و انصاف کے مطابق فیصلے ہو رہے ہیں۔
سراج الحق نے کہاکہ 90دن کی آئینی مدت میں الیکشن نہ ہوئے تو ملکی حالات خطرے میں پڑ جائیں گے، نگران حکومت عوام کو ریلیف دینے کی بجائے تکلیف دینے کا رویہ اپنائے ہوئے ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ فوری طور پر اشرافیہ، مافیا اور مراعات یافتہ طبقہ کا راستہ روکا جائے اور عوام پر بوجھ ڈالنے کی بجائے صاحب حیثیت افراد پر ٹیکس لگایا جائے، عوام کو بھیڑ بکریاں نہ سمجھا جائے۔
انہوں نے کہاکہ ملک تب تک ٹھیک نہیں ہو گا جب تک سب اپنا اپنا کام نہیں کریں گے اور اپنے اپنے کام سے کام نہیں رکھیں گے۔ بجلی کے بلوںمیں ریلیف کے معاملے پر قوم کوئی لالی پاپ قبول نہیں کرے گی، بلوں میں 12سے زائد اقسام کے 48فیصد ٹیکس واپس لینے ہوں گے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی عوام کے ساتھ کھڑی ہے، حکومت اس مسئلہ پر جتنا التوا کا شکار ہو گی عوام کے احتجاج میں اتنی ہی تیزی آئے گی۔ چینی دوسو روپے تک چلی گئی، پی ڈی ایم دور حکومت کے آخری مہینوں میں برآمد کی گئی، اب درآمد کرنے کے اعلانات ہو رہے ہیں، شوگرمافیا اربوں کما رہا ہے۔