اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں اسلامی نظام نہ ہونے کی وجہ سے عورت کی عزت و حرمت محفوظ نہیں۔
وفاقی دارالحکومت میں یوم حجاب کے موقع پر نکالی گئی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ خواتین کو حق وراثت نہیں دیا جاتا، بچیوں کو تعلیم سے محروم رکھا جاتا ہے اور ان پر بدترین تشدد کے واقعات سامنے آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی تاریخ میں خواتین نے عظیم الشان کردار ادا کیا، تحریک پاکستان اور ملک میں سیاسی وجمہوری تحریکوں میں بھی ماؤں، بہنوں، بیٹیوں نے بے پناہ قربانیاں دیں۔ ملک پر مسلط حکمرانوں نے پوری قوم کو آئی ایم ایف کا غلام بنایا۔
سراج الحق نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے آئی ایم ایف کے معاہدوں کے ذریعے مہنگائی مسلط کی، آئی پی پیز سے مہنگے معاہدے کر کے بوجھ غریبوں پر ڈالا گیا، ان ظالموں اور لٹیروں کے احتساب کا وقت آ گیا۔ پاکستانی خواتین ووٹ کی طاقت سے ظالم حکمرانوں کا احتساب کریں، مائیں، بہنیں، بیٹیاں گھروں میں شعور کی شمعیں جلائیں۔
امیر جماعت کا کہنا تھا کہ وعدہ کرتا ہوں جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر خواتین کو حق وراثت دلوائے گی۔ انہیں سود فری قرضے دیے جائیں گے تاکہ وہ گھروں میں چھوٹے کاروبار کا آغاز کر سکیں۔ ڈاکٹر عافیہ قوم کی غیرت ہے، اسے امریکی جیل سے واپس لائیں گے۔
امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا اور سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین دردانہ صدیقی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل ثمینہ شاہد، عطیہ نثار، رعنہ فضل، سابق ممبر قومی اسمبلی عائشہ سید، ناظمہ صوبہ پنجاب شمالی ثمینہ احسان، نائب ناظمات نزہت بھٹی، رخسانہ غضنفر، کوثر پروین، ناظمہ ضلع اسلام آباد نصرت ناہید، رکن مرکزی شوریٰ زبیدہ خاتون بھی اس موقع پر موجود تھیں۔
دریں اثنا جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی جانب سے ملک کے تمام شہروں میں یوم حجاب کی مناسبت سے ریلیاں نکالی گئیں۔ اسلام آباد میں نکالی گئی ریلی میں خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
سراج الحق نے کہا کہ حجاب حضور پاکؐ کا خواتین کو دیا گیا تحفہ ہے اور یورپ میں پابندیوں کے باوجود مسلمان خواتین نے اس کی حفاظت کی جس پر ہم انہیں سلام پیش کرتے ہیں۔ بھارت میں مسکان نے دہشت گردوں کے سامنے کلمہ حق کہا اور مسلمانوں کا سر فخر سے بلند کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ظالم حکمرانوں نے ملک کے نظریہ سے غداری کی، عریانی و فحاشی کے قوانین پاس کرائے گئے، خاندانی نظام پر حملے ہوئے مگر باہمت خواتین نے ڈھال کا کردار ادا کیا اور مغربی کلچر کی یلغار کو روکا۔ این جی اوز مغربی کلچر کی یلغار چاہتے ہیں، مگر پاکستان کی عورت بیدار ہے۔
امیر جماعت نے کہا کہ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے کہ نگران حکومت بجلی کے بلوں میں کمی کے لیے بھی آئی ایم ایف کے احکامات کی منتظر ہے۔ جماعت اسلامی نے بجلی بلوں میں اضافہ پر ملک گیر کامیاب ہڑتال کی، ہم نے حکومت کو وارننگ دی ہے کہ لوگوں کو ریلیف دیا جائے، اگر ایسا نہ ہوا تو گورنر ہاؤسز کے باہر دھرنے دیے جائیں گے، کسی دباؤ کے نتیجہ میں بھی عوام کو حق دلانے کی پرامن احتجاجی تحریک ختم نہیں کریں گے۔
سراج الحق نے کہا کہ وکلا سے مشاورت مکمل کر لی ہے، آئی پی پیز کے مہنگے معاہدوں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ قرضوں کا بوجھ عوام پر ڈالنے کی بجائے حکمرانوں سے وصول کیا جائے جنھوں نے قرضے ہڑپ کیے اور اپنی جائدادیں بنائیں۔ بجلی کی مفت خوری بند کی جائے، لائن لاسز اور چوری روکی جائے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کمپنیوں کے نمائندوں کو میٹر اتارنے کی اجازت نہیں دیں گے، یہ صارف کی پراپرٹی ہے۔ سراج الحق نے پشاور میں جماعت اسلامی کے کارکنوں کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کی مذمت کی اور کہا کہ جماعت اسلامی ایف آئی آرز سے ڈرنے والی نہیں، ہم عوام کا حق مانگتے ہیں، ہمارا احتجاج پرامن ہے اور ہم آئین کے دائرے میں رہ کر عوامی حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔