محکموں کے افسران کیلیے مفت بجلی روکنے کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست

220
approved

اسلا م آباد: سرکاری محکموں کے افسران کو مفت بجلی اور پیٹرول دینے سے روکنے کے لیے درخواست سپریم کورٹ میں دائر کردی گئی۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بجلی عوام کے لیے مہنگی ترین اور سرکاری محکموں کے افسران کو مفت یونٹس دینے کا معاملہ عدالت عظمیٰ پہنچ گیا۔ شہری سعیدہ بیگم کی جانب سے دائر درخواست میں عدالت سے تمام سرکاری محکموں کے افسران کو بجلی کے مفت یونٹس کی فراہمی فوری روکنے کا حکم دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

مخصوص طبقے کے لیے مفت بجلی اور عوام کے لیے بھاری بلز کے خلاف شہری سعیدہ بیگم کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ تمام اداروں سمیت عدلیہ اور ارکان پارلیمان کو مفت بجلی اور پٹرول کی سہولت کالعدم قرار دی جائے اور بجلی کے بلز پر عائد ٹیکس کالعدم قرار دیتے ہوئے آئی پی پیز سے ریکوری کی جائے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ سابقہ حکومت نے آئی پی پی بورڈز کو بجلی پر ٹیکس سے استثنا دیا جب کہ جب کہ بجلی کے محکمے میں کام کرنے والے بھی تنخواہ لیتے ہیں۔ عوام کی سہولت کے لیے بجلی کے بنائے گئے سلیب بحال کیے جائیں۔ آئین تمام شہریوں کو یکساں سہولیات کی فراہمی یقینی بناتا ہے۔ درخواست گزار کو بجلی کا 54 ہزار سے زائد کا بل آیا اور تمام وسائل کے باوجود بجلی کا بل ادا کرنے سے قاصر ہے۔