راولپنڈی: پنجاب میں سرکاری اداروں کو شمسی توانائی (سولر سسٹم) پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بجلی کے بھاری بلوں پر اب عوام کے بعد سرکاری ادارے بھی پریشان ہو چکے ہیں، جس کے بعد پنجاب کے سرکاری اداروں کی عمارتوں اور تنصیبات کو سولر سسٹم پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
صوبے کے سرکاری اداروں کو سولر سسٹم پر منتقل کرنے کے حوالے سے اجلاس چیئرمین پی این ڈی افتخار سہو کی صدارت میں ہوا، جس میں متعلقہ افسران نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے کی 5 واسا اور 19 دیگر اداروں کی عمارتیں اور تنصیبات سولر سسٹم پر منتقل ہوں گی۔ واسا راولپنڈی کے راول فلٹریشن پلانٹ کو 250 کے ڈبلیو کے سولر سسٹم پر منتقل کیا جائے گا۔ راول فلٹریشن پلانٹ کے سولر پر منتقلی پر 6 کروڑ خرچ ہوں گے۔
اس کے علاوہ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کو 50 کروڑ کی لاگت سے 2 میگا واٹ سولر سسٹم پر منتقل کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں راولپنڈی ،لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ اور ملتان کی واسا کو دستیاب سائٹس پر سولر سسٹم لگانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
دریں اثنا پنجاب کے 19 اداروں سے سولر سسٹم لگانے کے پراجیکٹس کی تفصیلات طلب کرلی گئی ہیں۔ سرکاری ادارے سولر سسٹم پر جاکر ماہانہ 60 سے 70 فیصد بجلی بل کی بچت کرسکیں گے۔