کراچی کے نوجوان دانش عقیل انصاری کی10برس سے گمشدگی لمحہ فکریہ ہے، مولانا ہدایت الرحمن بلوچ

481
disappearance

کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) جماعت اسلامی بلوچستان کے جنرل سیکرٹری اور حق دو گوادر تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہا کہ کراچی کے نوجوان دانش عقیل انصاری کی10برس سے گمشدگی لمحہ فکریہ ہے ،لاپتا نوجوان کو فوری طور پر بازیاب کیا جائے۔

مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہاکہ ہمارے ملک میں نوجوانوں کو لاپتا کرنا معمول بن گیا ہے۔ ایک مہذب معاشرے میں نہ اسلام نہ دین اور نہ ہی پاکستان کا آئین اور قانون اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ بغیر کسی جرم کی نشاندہی کریں بغیر کسی کو بھی لاپتا کردیاجائے یہ بدترین ظلم ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز جماعت اسلامی گوادر کے مرکزی دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقعے پر لاپتا دانش عقیل انصاری کے بڑے بھائی محمد علی انصاری بھی موجود تھے۔

مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہاکہ کراچی کا رہائشی نوجوان دانش عقیل انصاری کو لاپتا کیے گئے 10 برس ہو گئے ہیں۔ وہ کس حال میں ہے اور کہا ںہے، اس کے گھر والے، بوڑھی والدہ اور اہل خانہ سب ذہنی ازیت میں مبتلا ہیں اور اس انتظار میں ہیں کہ دانش کب گھر آئے گا۔ انہوں نے کہاکہ یہ ظلم کی انتہا ہے کہ 10برس ہو گئے ہیں اور اس کا کوئی پتا ہمارے کسی ادارے کے پاس موجود نہیں ہے کے وہ زندہ ہے یا مار دیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ کیا کسی ماں کے لخت جگر کو اس طرح سے لاپتا کرنے کے دکھ کو پاکستان کا کوئی ادارہ برداشت کر سکتا ہے۔ جنہوں نے دانش کو لاپتا کیا ہے کیا ان کی اپنی ماں نہیں ہے کیا ان کو اس درد کا احساس نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ اس ریاست کو چلانے والوں کی اپنی مائیں نہیں ہیں۔ دانش کی والدہ نے چیف جسٹس سمیت تمام متعلقہ اداروں کو مکتوب لکھے ہیں لیکن ہماری عدالتیں اشرافیہ سے ، سیاست دانوں سے فارغ ہوں تو کسی غریب کے بچوں کی بازیابی کی فکر کریں گی۔ دانش کی والدہ نے اپنے بیٹے کی بازیابی کے لیے پاکستان کے ہر دروازے پر دستک دی کہ کسی طرح ان کا بیٹا آجائے۔

مولانا ہدایت الرحمن نے کہا کہ خدارا ایک ماں کے درد کو سمجھیں اگر مظلوم ماں کی بددعا لگ گئی تو عرش بھی ہل جاتا ہے لیکن ہمارے اداروں، عدلیہ اور پارلیمنٹ میں بیٹھنے والوں کا دل پتھر کا ہوگیا ہے وہ موم نہیں ہوتا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ دانش کی والدہ کی فریاد اللہ کے عرش تک پہنچ رہی ہو گی۔ میں مطالبہ کرتا ہوں کے کراچی کے نوجوان دانش عقیل انصاری کو فوری طور پر بازیاب کیا جائے۔ اگر کوئی جرم کیا ہے تو اس کے دفاع کا تو حق تو دیا جائے اس کے لواحقین کی فریاد کو سنا جائے۔ اس نے اگر کوئی جرم کیا ہے تو اس کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور جرم ثابت ہو جائے تو اسے پھانسی دے دی جائے، لیکن اس کو کسی عدالت میں کسی تھانے کسی ادارے کے سامنے پیش تو کیا جائے۔ دانش کے لواحقین کو سنا جائے ان کا پیاراکہاں پر ہے اسے کیوں اورکس جرم میں لاپتا کیا گیا ہے۔تاکہ دانش کے خاندان والوں کو پتا چل جائے کے دانش کو کس جرم کی سزا دی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں پورے اہلیان بلوچستان کی جانب سے بلوچستان کی غیرت مند ماؤں بہنوں کی طرف سے مطالبہ کرتا ہوں کہ دانش عقیل انصاری سمیت پاکستان کے جتنے لاپتا افراد ہیں سب کو بازیاب کیا جائے۔ اگر کسی نے جرم کیا ہے تو اسے پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق سزا دی جائے اور اسے پاکستان کی عدالتوں میں پیش کیا جائے۔

دریں اثنا ءدانش عقیل انصاری کی والدہ اور اہل خانہ نے وزیر اعظم پاکستان ،چیف جسٹس آف پاکستان اور آرمی چیف سمیت دیگر اعلی حکام سے اس کی بازیابی کے لیے اپیل کی ہے۔ دانش کی والدہ نے کہا کہ میرے بیٹے کو لاپتا ہو ئے10 برس مکمل ہو گئے اور اب تک قانوں نافذکرنے والے ادارے اس کاسراغ لگانے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں،محسوس ہو تا ہے کہ ملک میں امیر کے لئے انصاف اور غریب کیلئے انصاف کا پیمانہ الگ ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں بے گناہ لوگوں کو اس طرح غیر آئینی اور غیر جمہوری طریقے سے اٹھا کر غائب کرنا کہاں کا انصاف ہے۔اس عمل کی نہ اسلام اور نہ ہی جمہوریت اجازت دیتا ہے ہے۔

دانش کی والدہ کا مزید کہنا تھا کہ کہ میرا سب سے چھوٹا بیٹا دانش عقیل انصاری 27اگست 2013 سے لا پتا ہے اور10 برس مکمل ہو گئے ہیں اس سے کوئی رابطہ نہیں ہے، وہ کہا ں اور کس حا ل میں ہے۔دانش کی والدہ سمیت اہل خانہ شدید ذہنی کرب و اذیت میں ہیں اور اپنے بیٹے کی بازیابی کی منتظر ہیں۔لا پتا دانش عقیل انصاری کی والدہ نے چیف جسٹس سپر یم کو رٹ آف پا کستان، نگران وزیراعظم پا کستان،چیف آف آرمی اسٹاف،وفاقی وزیر داخلہ اور وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا کہ دانش کی بازیابی کیلئے ہر سطح پر فی الفور اور عملی اقدامات بروے کار لائے جائیں۔انہوں نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ بھی میرے بیٹے کی بازیابی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔دانش عقیل انصار ی کی والدہ نے خصو صا خواتین سے اپیل کی ہے کہ وہ ایک ماں کے دکھ کو سمجھتے ہو ئے اپنی دعاوں میں دانش کو یاد رکھیں۔