کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ رواں برس کے ساڑھے سات ماہ کے دوران شہر قائد کے کھلے مین ہولز اور گٹر میں گر کر 68قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع چند روز قبل رخصت ہونے والی سندھ حکومت اور اس کے ماتحت شہری انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت و لاپرواہی اور نا اہلی و ناقص کارکردگی کا نتیجہ ہے۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ قبضہ میئر کی جانب سے اس مجرمانہ غفلت اور نا اہلی کو چھپانے کے لیے گٹر کے ڈھکنوں کے حوالے سے منعقدہ تقریب اہل کراچی کے ساتھ بھونڈا مذاق ہے۔ شہر قائد قبضہ میئر کی بچکانہ حرکتوں کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ میئر کراچی عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے صرف سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے جھوٹ کا سہارا رہے ہیں، تقریب میں منتخب نمائندوں کو بلا تو لیا گیا لیکن مین ہولز کے ڈھکن نہیں دیے گئے۔ فوٹو سیشن اور میڈیا کو استعمال کر کے کراچی کے عوام کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی 15سال سے مسلسل سندھ میں برسر اقتدار ہے، شہری و بلدیاتی ادارے اور ان کے وسائل و اختیارات بھی اس کے قبضے میں ہیں۔ قبضہ میئر اس عہدے پر آنے سے قبل نہ صرف سندھ حکومت کے ترجمان و معاون خصوصی بلکہ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر بھی رہ چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کھلے مین ہولز اور گٹروں کا یہ مسئلہ ایک دو دن کا نہیں بلکہ پرانا مسئلہ ہے ۔وہ عوام کو جواب دیں کہ ان کی حکومت اور پارٹی نے اسے حل کیوں نہیں کیا ؟اس مد کے لیے کروڑ وں روپے کا بجٹ کہاں گیا ؟ رواں سال خواتین اور بچوں سمیت 68افراد ان کھلے مین ہولز کے باعث اپنی جان گنوا بیٹھے اور وہ خواب غفلت میں پڑے رہے۔