جناح ہاؤس حملہ کیس؛ عمران خان کے بھانجے حسان نیازی ٹرائل کیلیے فوج کے حوالے

400

لاہور: جناح ہاؤس حملہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کو ٹرائل کے لے فوج کے حوالے کردیا گیا۔

خبر رساں اداروں کے مطابق عدالت عالیہ لاہور میں حسان نیازی کی بازیابی کے لیے ان کے والد حفیظ اللہ نیازی کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں پنجاب حکومت کے وکیل نے عدالت میں کیس سے متعلق رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ حسان نیازی کو فوج کے حوالے کردیا گیا ہے۔ وہ جناح ہاؤس حملہ کیس میں نامزد اور مرکزی ملزم ہیں۔

دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حسان نیازی کو 13 اگست کو گرفتار کیا گیا اور وہ 17 اگست کو پولیس حراست میں آئے ۔ ہمیں بتایا جائے کہ حسان نیازی 3، 4 دن غائب رہے ہیں، وہ کہاں تھے۔ ان کا راہداری ریمانڈ کسی عدالت سے نہیں لیا گیا ۔ حسان نیازی کو عدالت کے ذریعے فوج کے حوالے کرنا تھا تاہم ایس ایچ او نے ایسا نہیں کیا اور قانون کی خلاف ورزی کی۔

وکیل نے استدعا کی کہ عدالت ایس ایچ او کو طلب کرکے استفسار کرے کہ اس نے ایسا غیر قانونی اقدام کیوں کیا؟۔ عدالت اس اقدام کو غیر قانونی قرار دے۔ ایس ایچ او صدر روڈ نے توہینِ عدالت کی ہے۔ عدالت نے گزشتہ سماعت پر کہا تھا کہ اگر حسان نیازی آپ کے پاس ہے تو اسے پیش کریں جب کہ پولیس نے اسے فوج کے حوالے کر دیا۔

دوران سماعت سرکاری وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ حسان نیازی کی حراست قانونی ہے۔ درخواست گزار کے وکیل کے الزامات کو مسترد کرتا ہوں۔

عدالت نے حسان نیازی کی والد سے ملاقات کرانے کے لیے سرکاری وکیل کو مہلت فراہم کرتے ہوئے استفسار کیا کہ متعلقہ اتھارٹی سے پوچھ کر بتائیں دونوں باپ بیٹے کی ملاقات ہوسکتی ہے؟ بعد ازاں عدالت نے سماعت ملتوی کردی۔