منڈا لوئر دیر: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ نگران وزیراعظم اور ان کی کابینہ کے سامنے بڑے چیلنجز اداروں پر عوام کے اعتماد کی بحالی، غیرجانبداری برقرار رکھنا اور ملک میں امن عامہ کے قیام کو یقینی بنانا ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ کرپشن کے طوفان، رشوت، سفارش کلچر کی بیخ کنی ضروری ہے۔ گزشتہ پانچ برس میں دو اتحادی حکومتوں کے اقدامات سے عوام بری طرح پس چکے، ملک بدترین پولرائزیشن کا شکار ہوا، مہنگائی اور بے روزگاری سے ہر شہری پریشان اور بے حال ہے، معیشت برباد اور لوگ فاقوں مررہے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ نگران سیٹ اپ کے اقدامات ملک کو غیر یقینی صورت حال سے نکالنے میں بے حد معاون ہوں گے۔ الیکشن کمیشن ہر حال میں آئین کی پاسداری کرے اور 90دنوں میں آئینی تقاضے کے مطابق شفاف انتخابات کا انعقاد یقینی بنائے۔
سراج الحق نے جڑانوالہ میں قرآن کریم کی بے حرمتی کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ ردعمل کے طور پر عیسائیوں کی عبادت گاہوں اور گھروں پر حملے کرکے قانون کو ہاتھ میں لیا گیا، جس کی کسی صورت اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ جلاؤ گھیراؤ کے واقعات پولیس کی ناکامی ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ یورپ میں مسلمانوں کے جذبات کی مسلسل تضحیک کی جا رہی ہے۔ مساجد، قرآن کریم اور نبی مہربانۖ کی توہین کے متواتر واقعات سے پونے دو ارب مسلمانوں میں شدید غم و غصہ ہے، اسلامی دنیا کے حکمران امت کے جذبات کی ترجمانی نہیں کر رہے۔ مغرب میں شعائر اسلام پر حملے ہوتے رہے تو پوری دنیا کا امن متاثر ہو گا۔ اقوام متحدہ اس ضمن میں اپنی ذمہ داری پوری کرے، او آئی سی کو فعال کردار ادا کرنا ہو گا۔