توشہ خانہ سے فائدہ اٹھانے والے تمام افراد کوسمن کیا جائے، سراج الحق

339
Sirajul Haque

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم کے پاس اپیل کا حق ہے۔ جماعت اسلامی بے لاگ احتساب چاہتی ہے، توشہ خانہ سے فائدہ اٹھانے والے تمام افراد کوسمن کیا جائے اور تفصیلات قوم کے سامنے رکھی جائیں۔

نائب امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر فرید احمد پراچہ کی کتاب ‘‘’میرے رہنما، میرے ہم نوا’’ کی منصورہ میں تعارفی تقریب سے صدارتی خطاب کے بعد صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاسی انجینئرنگ کے ذریعے پہلے پی ٹی آئی اور بعد میں پی ڈی ایم اورپیپلزپارٹی کو مسلط کیا گیا اور مستقبل میں بھی ایسا ہی خطرہ برقرار ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک بچانے کا واحد راستہ یہ ہے کہ اسے اس نظریے پر چلایا جائے، جس کی خاطر کروڑوں اسلامیان برصغیر نے قربانیاں دیں۔ جماعت اسلامی کو اقتدار ملا تو سیاست دان، ججوں، جرنیلوں سمیت سب کا احتساب ہو گا۔

سراج الحق نے کتاب کی اشاعت پر ڈاکٹر فرید پراچہ کو مبارک باد دی اور کہا کہ ان کی تصنیف میں سید مودودیؒ کی فکر کے ساتھ ساتھ مولانا گلزار احمد مظاہری کی خطابت کے آثار بھی نمایاں ہیں۔ ڈاکٹر فرید پراچہ نے اپنے زمانے کی ان تمام بڑی شخصیات کا ذکر کیا، جنہوں نے فرسودہ نظام کے خلاف جدوجہد کی، تاہم اسٹیٹس کو تاحال برقرار ہے، وقت کا تقاضا ہے کہ قوم کرپٹ نظام اور اس کے پہرے داروں کو ووٹ کی طاقت سے آؤٹ کرے۔

تقریب سے نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ، سیکرٹری جنرل امیر العظیم اور سینئر سیاست دان مخدوم جاوید ہاشمی نے بھی خطاب کیا اور ڈاکٹر فرید پراچہ کو پاکستان کی تاریخ اور عظیم شخصیات کی زندگی کے مختلف پہلوئوں سے قوم کو روشناس کرانے پر مبارک دی۔

دیگر مقررین اور اہم شرکا میں سینئر صحافی مجیب الرحمن شامی، حفیظ اللہ نیازی، سجاد میر، ڈاکٹر حسین احمد پراچہ، مسعود شورش، ڈاکٹر انوار احمد بگوی، جمعیت اہلحدیث کے سربراہ علامہ ابتسام الٰہی ظہیر، جامعہ نعیمیہ کے مہتمم ڈاکٹر راغب نعیمی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر ساجد انور، مرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، مذہبی اسکالر مولانا امیر حمزہ اور ڈاکٹر زاہد منیر شامل تھے۔ ڈاکٹر فرید پراچہ نے مقررین اور شرکا کا شکریہ ادا کیا۔

سراج الحق نے کہا کہ اس وقت پاکستان سمیت پورا خطہ عظیم خطرے سے دوچار ہے، دشمن چاہتا ہے کہ یہاں جنگ برپا ہو، یہ ایک گریٹ گیم ہے جس میں ممالک کے جغرافیے تبدیل اور قومیں تباہ ہو جاتی ہیں۔ ہم نے یہ سب عراق، شام، لبنان، یمن، سوڈان اور لیبیا میں دیکھا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک نظریاتی ملک ہونے کے ساتھ ساتھ دنیا کی واحد اسلامی ایٹمی قوت ہے جو ہمیشہ سے دشمنوں کو کھٹکتی ہے۔ اس لیے اسے عدم استحکام سے دوچار کرنے کی عالمی سازشیں عروج پر ہیں۔ ملک میں دہشت گردی کا راج اور امن و عامہ کی صورت حال انتہائی مخدوش ہے، پاک افغان سرحد پر ٹینشن برقرار، ملک کے شمال و مغرب میں خودکش حملے ہو رہے ہیں، جو پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے سکتے ہیں، گھر، مساجد، مارکیٹیں محفوظ نہیں، روزانہ لاشیں گرتی ہیں۔

امیر جماعت کا کہنا تھا کہ عوام قانون کی پاسداری کرتے اور ٹیکس دیتے ہیں لیکن حکمران انہیں تحفظ فراہم نہیں کرتے بلکہ لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ لشکر بناؤ اور خود اپنی حفاظت کرو لیکن لشکر بناتا ہے اس کی بھی لاش ملتی ہے۔ دوسری طرف قومی معیشت تباہی سے دوچار ہے، لوگ مہنگائی اور بے روزگاری سے فاقوں مر رہے ہیں، چند خاندان وسائل پر قابض اور انہوں نے 75برسوں سے عوام کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ اس ساری صورت حال میں قوم کا پیمانۂ صبر لبریز ہو چکا ہے۔