اسلام آباد: بار کونسل نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ میں مجوزہ ترمیم کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترامیم ایجنسیوں کو بغیر وارنٹ چھاپے مارنے، حراست میں لینے کے وسیع اختیارات دیتی ہیں۔
مذمتی بیان میں اسلام آباد بار کونسل نے کہا ہے کہ اس طرح کی دفعات آئین میں متعین کردہ انصاف کے اصولوں کے منافی ہیں۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ میں ترامیم آئین کے آرٹیکل 8، 9 اور 10 کی خلاف ورزی ہیں۔ قانونی برادری نے ہمیشہ آئین و قانون کی بالادستی کا دفاع کیا۔
اسلام آباد بار کونسل نے مطالبہ کیا ہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی آفیشل سیکرٹ ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کو مسترد کرے۔ حکومت آفیشل سیکرٹس ایکٹ ترمیمی بل 2023ء کو فوری طور پر واپس لے۔