بڑی جماعتیں انتخابات سے خوف زدہ ہیں، سراج الحق

480
worst governance

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ خانہ شماری کی آڑ میں الیکشن التوا ناقابل قبول ہوگا، اتحادی اپنی مایوس کن کارکردگی کی وجہ سے عوام کے پاس جانے سے گریزاں  اورانتخابات سے خوف زدہ ہیں۔ آئین میں الیکشن انعقاد کا ٹائم فریم دیا گیا ہے جس کی ہر صورت پیروی ہونی چاہیے۔

منصورہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ   قوم نااہل حکمرانوں سے نجات چاہتی ہے۔ اسمبلیوں کی مدت کے خاتمے کے بعد مرکزی اور صوبوں میں قائم ہونے والی نگران حکومتیں مکمل غیرجانبدار ہونی چاہییں، جن کا اولین آئینی فرض بروقت اور شفاف الیکشن کے انعقاد کے بعد اختیارات منتخب نمائندوں کے سپرد کرنا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کی نگران حکومتیں پہلے ہی اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام ہو گئی ہیں۔ الیکشن کمیشن کی اولین ذمہ داری ہے کہ ملک میں شفاف انتخابات کو یقینی بنائے، ادارے غیرجانبدار رہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان بدترین دہشت گردی کی زد میں، کروڑوں لوگ متاثر ہیں، پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی کی حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہو گئی ہے۔ اغوا برائے تاوان، بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ کے واقعات عام، لوگ گھروں، بازاروں اور مساجد میں محفوظ نہیں۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ   سیکیورٹی اہلکاروں اور معصوم جانوں کا ضیائع روزانہ کا معمول بن چکا ہے۔ حکومت کی اولین ذمہ داری امن و امان کو یقینی بنانا ہے۔ بدامنی کی لہر پر قابو نہ پایا گیا توپورا ملک اس کی لپیٹ میں آ سکتا ہے۔ وفاقی و صوبائی حکومتیں اور سیکیورٹی ادارے اپنی آئینی ذمہ داری پوری کریں اور عوام کو دہشت گردوں سے نجات دلائیں۔ سیاسی جماعتوں کو اس مسئلہ کے حل کے لیے ترجیحی بنیادوں پر مل بیٹھنا ہو گا۔