اے ابن آدم مرتضیٰ وہاب آپ کو شہر کراچی کا میئر بنانے کے لیے آصف زرداری نے بے انتہا محنت کی، اَنا کا مسئلہ بنالیا اور بھاری اکثریت سے کامیاب حافظ نعیم الرحمن جو عوام کے دلوں کی آواز تھا اُس سے عوام کی خدمت کا کام اپنے ہاتھوں میں لے لیا، اب اگر آپ کو یہ موقع مل ہی گیا ہے تو آپ پر لازم ہے ماضی میں نعمت اللہ خان اور مصطفی کمال نے اس کراچی کے لیے بہت سے تاریخی کام کیے، کراچی کے بڑے مسئلوں میں پانی، گیس، بجلی، سڑکوںکی مرمت، گٹر لائن، کچرے کے انبار شامل ہیں۔ میری اطلاع کے مطابق آپ نے اب تک کسی یوسی کو ان کاموں کے لیے بجٹ نہیں دیا، لیاقت آباد نمبر 6 میں 6/50 میں گندی گلی ہے جس میں برسوں سے لوگ کچرا پھینک رہے ہیں، 4 فٹ کچرے کا انبار لگا ہے وہاں کے لوگ شکایت کرکے تھک گئے، لوگ گندگی کی وجہ سے بیمار ہورہے ہیں۔ مچھر، کیڑے، مکھی گھروں میں آرہے ہیں، میں نے علاقے کے کونسلر مدنی صاحب کو فون کیا تو انہوں نے معذرت کرلی کہ اس کام پر 50 ہزار کا خرچ ہے، ہمارے پاس بجٹ نہیں ہے۔ نارتھ کراچی آدم ٹائون کے کچھ علاقوں میں کئی ماہ سے گیس کا پریشر نہیں ہے، عوام بے حد پریشان ہیں اس کے ساتھ لطیف نگر بھی ہے وہاں بھی یہی مسئلہ ہے، اس علاقے میں ہفتے میں ایک دن پانی آتا ہے، نیو کراچی SE-5D-5F-5G میں بھی عوام پانی کو ترس رہے ہیں، جبکہ حب ڈیم منہ تک بھرا ہوا ہے۔ نیو کراچی میں تو 12 سے 14 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہے، میں نے ہمیشہ یہ مطالبہ کیا ہے کہ لوڈشیڈنگ دن کے اوقات میں کی جائے کیونکہ رات کو ان علاقوں میں بہت زیادہ وارداتیں ہوتی ہیں۔ 7 بجے شام سے رات 11 بجے تک علاقے میں بجلی نہیں ہوتی، کاروبار متاثر ہوتا ہے اور چوری کی وارداتیں بھی ہوتی ہیں، پولیس تو ہمیشہ سے واردات کے بعد ہی آتی ہے۔
کراچی میں بے ہنگم ٹریفک کا ازدحام ہے جس میں عوام کی بے صبری بھی شامل ہے۔ ٹریفک پولیس اور عوام قوانین پر عمل کرنے اور کرانے کو کوئی تیار نہیں۔ بغیر پرمٹ، بغیر رجسٹریشن، بغیر فٹنس کے دھواں چھوڑتی گاڑیاں ماحول کو آلودہ کررہی ہیں۔ چنگ چی رکشے والے آپے سے باہر ہیں، من مانی کرتے ہیں، کرایہ اپنی مرضی سے وصول کرتے ہیں۔ خدا کی بستی سے واٹر پمپ تک 100 روپے کرایہ وصول کیا جاتا ہے، ایک اسٹاپ کے 30 روپے وصول کررہے ہیں، ان میں اکثریت غیر مقامی لوگوں کی ہے، ان سب کو پولیس کی سرپرستی حاصل ہے، غیر قانونی ہوٹر اور ہارن بجاتی گاڑیاں شہریوں خاص طور پر مریضوں اور بزرگوں کے لیے دردِ سر سے کم نہیں۔ کالے شیشے والی طبقہ اشرافیہ کی گاڑیوں کا شہر میں دندناتے پھرنا شہریوں کے لیے خوف کی علامت ہے۔ اس ماحول کو درست کرنا بھی آپ کی ذمے داری ہے۔ واٹر پمپ سے لے کر گلبرگ چورنگی تک کئی مہینوں سے ترقیاتی کام ہورہا ہے، اس کام کو تیزی سے ختم کروایا جائے۔ پورے کراچی کی گٹر لائن کو تبدیل کیا جائے، مسائل کے تو انبار لگے ہیں بس ضرورت اس امر کی ہے کہ عوامی مسائل کو غیر سیاسی طور پر حل کیا جائے، علاقہ کسی بھی سیاسی پارٹی کا ہو اس سے کوئی فرق نہیں پڑنا چاہیے۔ ہنگامی بنیادوں پر سڑکوں کی مرمت پر توجہ دی جائے۔
میرے سماجی دوست عمیر آرائیں نے مسائل میڈیا پر میری وی لاگ دیکھ کر کہا کہ ڈاکٹر صاحب آپ ابن آدم کے مسائل پر جس جرأت مندی سے لکھتے اور بولتے ہیں آپ کو تو نشان جرأت ملنا چاہیے۔ میں نے کہا کہ کاش میرے عوام اپنے حق کے لیے آواز بلند کرتے تو مجھے یہ کام کرنے کی ضرورت پیش نہیں آتی، مجھ سے زیادہ حق کی آواز تو کراچی کا بیٹا حافظ نعیم الرحمن بلند کرتا ہے جس دن میں نے پاور ہائوس سے 4K کی چورنگی کے درمیان موجود ہزاروں فلیٹوں کا جو پانی بند ہوا ہے پر وی لاگ کر ڈالی اُس کے دوسرے دن حافظ نعیم الرحمن وہاں موجود تھے۔ نیو کراچی نارتھ کراچی اور ملحقہ آبادیوں کے پانی کے کنکشن غلط کاٹنے کا واٹر بورڈ نے اعتراف کرلیا ہے۔ نارتھ کراچی کے مکینوں نے 2 دن سے 2 منٹ چورنگی کے قریب پانی کی عدم فراہمی کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین نے سڑک پر ٹائر جلائے اور دھرنا دیا، رکاوٹیں کھڑی کرکے سڑک بند کردی۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ 3 ہفتوں سے پانی کی فراہمی معطل ہے۔ مساجد میں وضو کرنے کے لیے پانی نہیں، عوام باقاعدہ واٹر بورڈ کا بل ادا کرتے ہیں۔ اس موقع پر حافظ نعیم الرحمن نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے عوام پیپلز پارٹی سے اس لیے نفرت کرتے ہیں کہ اس نے 15 سال میں کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا۔ نیو کراچی، نارتھ کراچی اور سرجانی ٹائون کے لوگوں نے بھی اسی لیے پیپلز پارٹی کو ووٹ نہیں دیے، قبضہ میئر کے حکم پر ان علاقوں کے پانی کے جائز کنکشن کاٹ دیے گئے ہیں۔ پیپلز پارٹی کو ووٹ نہیں دیتے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ ان کو پینے کے پانی سے محروم کردیا جائے۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ پانی کی غیر منصفانہ تقسیم، پانی چوروں، ٹینکر مافیا، غیر قانونی ہائیڈرنٹ کی سرکاری سرپرستی کے خلاف 4 اگست کو واٹر بورڈ ہیڈ آفس پر احتجاجی دھرنا دیا جائے گا۔ پیپلز پارٹی کے جرائم، کرپشن اور انتقامی کارروائیوں کو بے نقاب کیا جائے گا۔
دوسری طرف سی ای او واٹر بورڈ سید صلاح الدین اور پیپلز پارٹی ضلع وسطی کے صدر مسرور احسن نے بھی آپ سے ملاقات کی اور سخت احتجاج کیا۔ مجھے آپ سے اُمید ہے کہ آپ اس اہم مسئلے کو حل کرنے کے لیے فوری اقدام کریں گے، آپ خود جا کر وہاں کے لوگوں سے ملاقات کریں یہ آپ کا کام اور فرض ہے۔ کراچی شہر کو آپ کی فوری توجہ کی ضرورت ہے، کراچی میں بے شمار مافیا کام کررہی ہیں آپ نے اُن کو لگام بھی دینا ہے اور عوام کی دعائیں بھی لینی ہیں۔ پاکستان زندہ باد۔