چینی سائنس دانوں کا چاند پر پانی کی برف کے ماخذ، مواد اور تقسیم کا تحقیقاتی عمل

552
scientists

بیجنگ: چین کے خلائی سائنسدانوں نے ایک تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ کس طرح ملک کا قمری مشن چھانگ ای- 7 ایک ہوپنگ ڈیٹیکٹر کی مدد سے چاند کے قطب جنوبی میں موجود سایہ دار گڑھے میں پانی کی برف کی تحقیقات کر سکتا ہے۔

چین چاند کے جنوبی قطب میں موجود وسائل کی دریافت کو عملی جامہ پہنانے کے لیے 2026 کے آس پاس چھانگ ای- 7 مشن بھیجنے سے پہلے چاند کے دوردراز کے علاقے سے نمونے جمع کرنے کے لیے 2024 کے قریب چھانگ ای-6 لانچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

جریدے اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں شائع ایک تجزیاتی مضمون کے مطابق چاند کے جنوبی قطب کے مستقل سایہ دار علاقوں میں ریموٹ سینسنگ اور ان سیٹو ڈٹیکشن دونوں پانی کی برف کے ماخذ، مواد اور تقسیم کا تحقیقاتی عمل انجام دیں گے۔

چین کی اکیڈمی آف سائنسز کے ذیلی ادارے نیشنل اسپیس سائنس سنٹر اور چائنہ نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن کے چائنہ لونر ایکسپلوریشن اینڈ اسپیس انجینئرنگ سنٹر کے محققین نے اس تحقیق کے حوالے سے بتایا ہے کہ  منی فلائنگ مشن پر چاند کی سطح کی ٹھنڈی  تہہ سے پانی کے مالیکیولز حاصل کرنے کے لیے ایک اینالائزر نصب کیا جائے گا۔