پاکستان اور چین ہائبرڈ مرچ کی برآمد اور تکنیکی تعاون کے معاہدے پر دستخط کریں گے 

392

اسلام آباد:  پاکستان اور چین جلد ہی چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک ) کے تحت ہائبرڈ مرچ پر تکنیکی تعاون اور اس کے بعد چین کو مرچ کی برآمد کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کریں گے۔ 

پاکستان ہائیٹیک ہائبرڈ سیڈ ایسوسی ایشن (پی ایچ ایچ ایس اے) کے چیئرمین شہزاد علی ملک نے گوادر پرو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا  کہ پاکستان کی گارڈ ایگری اور چین کے لونگ پنگ کے درمیان جاری ہائبرڈ چاول کے تعاون کے علاوہ، ہائبرڈ مرچ کی کاشت اور اس کے نتیجے میں  چین کو مرچ برآمد کے لیے ایک اور معاہدے پر دستخط ہونے جا رہے ہیں۔ 

 انہوں نے کہا کہ دستخط کی تقریب پہلی بین الاقوامی فوڈ اینڈ ایگریکلچر نمائش کے دوران 10 تا 12 اگست 2023 کو کراچی ایکسپو سینٹر میں منعقد کی جائے گی جہاں گارڈز لانگپنگ اور لیٹونگ فوڈ کے ساتھ نمائش کر رہے ہیں۔ 

گوادر پرو کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ ہائبرڈ مرچ کا بیج پیپارا سیڈز کے ذریعے  کمرشلکاشت کے لیے تکنیکی معاونت کے ساتھ فراہم کیا جائے گا اور چین کو برآمد کرنے کے لیے خشک مرچوں کی واپسی لیٹونگ فوڈ کے ذریعے کی جائے گی۔ 

 پاکستان اور چین کا زرعی شعبے میں تعاون بالخصوص پرائیویٹ سیکٹر میں ہائبرڈ بیجوں کی نئی اقسام کی تیاری کے دونوں ممالک کے لیے اہم فوائد ہیں۔

 گوادر پرو کے مطابق چیئرمین پی ایچ ایچ ایس اے جو چین کا دورہ بھی کر رہے ہیں نے کہا کہ اس طرح کے منصوبے تیار شدہ ہائبرڈ بیج کی اقسام کی تخلیق کا باعث بن سکتے ہیں جو پاکستانی کسانوں کی مخصوص ضروریات کو پورا کرتی ہیں اور ملک کے زرعی طریقوں اور آب و ہوا کے مطابق ہوتی ہیں۔ 

گوادر پرو کے مطابق انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مختلف ممالک کی زرعی تنظیموں کے درمیان نتیجہ خیز ملاقاتیں بیج کی ترقی اور زراعت کے شعبے میں علم، ٹیکنالوجی اور مہارت کے تبادلے کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہیں۔ 

گوادر پرو کے مطابق پاکستان میں ہائبرڈ بیجوں کی نشوونما کا فصل کی پیداواری صلاحیت، لچک اور خوارک  کی قیمت میں اضافہ اور  غذائی تحفظ پر نمایاں اثر پڑتا ہے۔

 اس کی تاثیر کو یقینی بنانے کے لیے، تحقیق، بنیادی ڈھانچے اور توسیعی خدمات میں مسلسل سرمایہ کاری کی جانی چاہیے تاکہ ملک بھر کے کسانوں کے لیے ہائبرڈ سیڈ ٹیکنالوجی کو اپنانے میں آسانی ہو۔