پاکستان کرکٹ ٹیم نے بھارت کو ہرا کر ایمرجنگ ایشیا کپ جیت لیا۔ لیکن یہ کوئی بری خبر نہیں ہے۔ پاکستان کرکٹ میں ہارتا جیتتا رہا ہے لیکن اسکواش کی تاریخ ایسی ہے کہ پاکستان تین عشرے تک بلا شرکت غیرے اس کھیل میں حکمرانی کرتا رہا اس میں پاکستان 37 برس بعد جونیئر اسکواش کا چیمپئن بنا ہے۔ یہ بڑی خبر ہے۔ اور اس پر پاکستان کے اسکواش ہیرو جہانگیر خان نے بجا طور پر کہا ہے کہ اس کام میں اتنا عرصہ نہیں لگنا چاہیے تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ جس کھیل پر ہماری حکمرانی تیس برس رہی اس میں واپسی میں اس سے بھی زیادہ وقت لگنا افسوسناک ہے۔ ان کا تبصرہ بجا ہے کہ اسکواش پر ایمانداری سے کام نہیں ہوا۔ ویسے ایمانداری سے کس شعبے میں کام ہوا ہے یہ بھی ایک بڑا سوال ہے۔ لیکن اسکواش پر تو جہانگیر خان نے کہا کہ اس میں تو ایسے لوگ بطور آفیشل چلے جاتے ہیں جنہوں نے کبھی ریکٹ نہیں پکڑا ہوتا۔ اس ٹورنامنٹ میں بھی نئے چیمپئن حمزہ خان کا کوچ اس کے ساتھ نہ جاسکا۔ جہانگیر خان نے حکومت سے اسکواش پر سنجیدہ توجہ دینے کی اپیل کی ہے۔ اگر دیکھا جائے تو جہانگیر ہی اس کے مستحق ہیں۔