اسلام آباد:ایف آئی اے میں سائفر و آڈیو لیک تحقیقات میں تحریک انصاف کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی اور سابق سیکرٹری جنرل اسد عمر جوائنٹ انکوائری ٹیم کے سامنے پیش ہوگئے۔ دونوں نے انکوائری ٹیم کو اپنا اپنا بیان ریکارڈ کرادیا ہے۔
پیشی کے بعد شاہ محمودقریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو گھنٹے تحقیقات ہوئیں، میں نے سوالات کے جواب دئیے، چیئرمین پی ٹی آئی کو بھی بلایا گیا ہے(آج) منگل کو وہ پیش ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ سائفر ایک حقیقت ہے، ذمہ دار لوگوں نے مختلف بیانات دئیے، سول و ملٹری لیڈر شپ نے اتفاق کیا، سائفر پر نیشنل سکیورٹی کے دو اجلاس بلائے گئے، ایک سابق وزیراعظم دوسرا شہباز شریف کی زیرصدارت ہوا، دونوں میں سائفر کی حقیقت کو مانا گیا۔
واضح رہے کہ ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد زون رانا جبار کی سربراہی میں 8 رکنی جوائنٹ انکوائری ٹیم ایف آئی اے ہیڈکوارٹر میں سائفر کیس کی تحقیقات کررہی ہے۔ ٹیم میں ایف آئی اے کے مختلف ونگز کے افسران سمیت تین انٹیلی جنس اداروں کے گریڈ 19 کے افسران بھی شامل ہیں۔ ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے انکوائری کے لیے شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کو طلب کیا تھا۔