ملتان:امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ 12اگست کے بعد قائم ہونے والی نگران حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ غیرجانبدار رہے اور انتخابات کے انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن سے مکمل تعاون کرے۔ الیکشن کمیشن انتخابات کو شفاف بنانے کے لیے تمام سیاسی اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ الیکشن کے بعد مضبوط حکومت کا قیام ملک کی ضرورت ہے، قوم دہائیوں سے کرپشن، مہنگائی، غربت اور بے روزگاری کے اندھیروں میں رہ رہی ہے، فرسودہ نظام اور سودی معیشت سے جان چھڑانے کے لیے آزمائے ہوئے مُہروں کو خیرباد کہنا ہو گا۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی مسلط رہیں تو خوشحالی اور ترقی نہیں آئے گی، بہتری کا واحد آپشن جماعت اسلامی ہے۔ وہ ملتان میں حرمت سود سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب جنوبی رائو ظفر اور امیر جماعت اسلامی ملتان صفدر ہاشمی بھی اس موقع پر موجود تھے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی پوری قوم کی بہتری جب کہ حکمران جماعتوں کے سربرہان کو صرف اپنی اولادوں کی فکر ہے، کوئی اپنے بیٹے تو کوئی بیٹی وزیراعظم دیکھنا چاہتا ہے، حقیقی جمہوریت جمہوری جماعت ہی لا سکتی ہے۔ 75برسوں سے اسٹیٹس قائم ہے، اسے توڑنا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں کسان کی نمائندگی کسان اورمزدور کی مزدور کرے گا تو ہی ملک کے کروڑوں کسانوں اور مزدوروں کے حقوق محفوظ ہوں گے، ایوانوں میں ظالم جاگیردار اور کرپٹ سرمایہ دار بیٹھے ہیں جو سودی نظام کا تسلسل چاہتے ہیں، سود اللہ اور اس کے رسولۖ سے جنگ ہے، آئین پاکستان اور اسلامی نظریاتی کونسل نے سودی معیشت کے خاتمے کی بات کی ہے، وفاقی شرعی عدالت کا ربا کے خلاف دوٹوک فیصلہ ہے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ قومی معیشت کے ساتھ ساتھ ملک کا تعلیمی نظام بھی استعمار کے قبضے میں ہے، انگریز چلے گئے، ان کا نظام اور اس کے چوکیدار مسلط ہیں۔ دوفیصد کرپٹ اشرافیہ وسائل پر قابض، غریب فاقوں مر رہے ہیں، قوم کو نظام بدلنے کے لیے جدوجہد کرنا ہو گی، عوام کے پاس ووٹ کی طاقت ہے جسے وہ حقیقی تبدیلی اور اسلامی نظام کے لیے استعمال کریں۔ سات دہائیوں کے ناکام تجربات کے بعد ثابت ہو گیا کہ اب صرف اسلامی نظام ہی ملک بچا سکتا ہے۔