سرگودھا: سرگودھا میڈیکل کالج میں غیر تدریسی عملہ کی ہڑتال، بچے تعلیم سے محرو م ،سرگودھا میڈیکل کالج میں غیر تدریسی عملہ کی غیر معینہ ہڑتال کے باعث کلاسسز نہیں ہورہی ہیں جس کے نتیجے میں بچے نہ تو پڑھائی کرپارہے ہیں بلکہ وہ گھروں کو واپس لوٹ رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سرگودھا میڈیکل کالج میں گرمائی تعطیلات 16 جولائی کو ختم ہوئیں،ایک ماہ کی تعطیلات کے بعد 17 جولائی سے باضابطہ کلاسسز معمول کے مطابق شروع ہونا تھیں لیکن کالج میں غیر تدریسی عملے نے کالج کے اندر اپنے مطالبات کے حق میں غیر معینہ ہڑتال شروع کررکھی ہے جس کے باعث پڑھائی نہیں ہورہی ہے یوں کالج میں مختلف کورسسز میں زیر تعلیم سینکڑوں بچے رل چکے ہیں۔
اس غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے بیشتر بچے اپنے گھروں کو یا تو واپس جاچکے ہیں یا اپنے رشتہ داروں کے پاس ٹھرے ہیں ۔مذکورہ کالج میں سرگودھا ‘ فیصل آباد’ لاہور اور دور دراز کے علاوہ غیر ملکی بچے بچیاں بھی زیر تعلیم ہیں اور ان غیر ملکی بچوں کیلئے اب دوبارہ گھروں کو واپس جانا بہت مشکل ہے۔
یاد رہے کہ سرگودھا میڈیکل کالج پہلے یونیورسٹی آف سرگودھا کے ساتھ منسلک تھا لیکن بعدازاں اس سے فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی کے ساتھ منسلک کیا گیا, غیر تدریسی عملہ کا موقف ہے کہ وہ یونیورسٹی آف سرگودھا کے ملازمین تھے لیکن اب میڈیکل کالج کا الحاق یونیورسٹی سے ختم کیا گیا نہ انہیں تنخواہیں وقت پر ملتی ہیں اور نہ ہی سالانہ ٹی اے ڈی اے دیا جاتا ہے۔
سرگودھا میڈیکل کالج کے پرنسپل یہ مسائل حل کرنے میں مکمل ناکام ہوچکے ہیں لہذا حکومت پنجاب باالعموم اور صوبائی وزیر صحت اور مشیر برائے صحت ڈاکٹر اکرام سرگودھا میڈیکل کالج میں زیر تعلیم بچوں کا مستقبل بچانے کیلئے فوری مداخلت کریں تاکہ مستقبل کے یہ معمار پریشانیوں کے بغیر اپنی پڑھائی کا سلسلہ جاری رکھیں۔
بچوں کے والدیں بھی کافی پریشان ہیں اور انہوں نے اس معاملے کو فوری طور پر حل کرنے پر زور دیا ہے۔کئی والدیں نے ہمارے ساتھ رابطہ کرکے اپنے جذبات و احساسات کا اظہار بھی کیا ہے۔