کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی زیر صدارت ادارہ نور حق میں جماعت اسلامی کراچی کی مجلس شوریٰ کا اجلاس ہوا ۔
اجلاس میں شہر میں بجلی و پانی کے بحران سمیت عوام کو درپیش مسائل و مشکلات ، موجودہ بلدیاتی نظام اور ٹائون چیئر مین کو تاحال چارج منتقل نہ کرنے ، عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالنے اور سلیکٹڈ میئر کو مسلط کرنے کے حوالے سے صورتحال کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کے غیر جمہوری رویے و طرزِ عمل ، بدترین فسطائیت اور جماعت اسلامی کی جیتی ہوئی سیٹیں چھیننے کی شدید مذمت کی گئی ۔
اجلاس میں بجلی و پانی کے بحران و دیگر عوامی مسائل اور کراچی میں قبضہ میئر کے خلاف اگست کے پہلے ہفتے میں جماعت اسلامی کے تحت کیے جانے والے بڑے اور عوامی احتجاج کے حوالے سے بھی جائزہ لیا گیا اور طے کیا گیا کہ اس احتجاج کو بھر پور اور تاریخی بنانے کے لیے ہر ممکن کوششیں کی جائیں گی ۔
حافظ نعیم الرحمن نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی وفاقی و صوبائی حکومتوں سے کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کے جائز و قانونی حقوق کے حصول اور مسائل کے حل کی جدو جہد ، حق دو کراچی تحریک جاری رکھے گی، جماعت اسلامی کراچی کے عوام کی سب سے بڑی اور توانا آواز ہے ، بلدیاتی انتخابات میں شہر کی سب سے بڑی سیاسی قوت بن کرسامنے آئی ہے ۔
قومی و صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں بھی فتح یاب ہو گی، کامیابی اور پیش قدمی کا سفر جاری رہے گا اور ہر فورم پر اہل کراچی کی ترجمانی کرے گی، شہر میں توسیع دعوت اور تنظیم کو بھی مزید بہتر، فعال اور متحرک بنائے گی ۔ قبل ازیں اجلاس میں حافظ نعیم الرحمن نے چوتھی مرتبہ کراچی کے امیر منتخب ہونے کے بعد اپنی ذمہ داری کا حلف اُٹھایا ۔
اس موقع پر نئے نظم کراچی کا بھی اعلان کیا گیا جس کے مطابق منعم ظفر خان سیکریٹری جنرل ، برجیس احمد ،ڈاکٹر اسامہ رضی ، ڈاکٹر واسع شاکر ، راجہ عارف سلطان ، مسلم پرویز اور سیف الدین ایڈوکیٹ نائب امیر ہوں گے ۔