اے آئی روبوٹ تنہائی  کا ساتھی بننے کو تیار

795

واشنگٹن: سائنس دانوں اور طبی ماہرین نے ایک تحقیق میں نتیجہ اخذ کیا ہے کہ اے آئی کے حامل روبوٹس تنہائی کے بہترین ساتھی بھی بنائے جا سکتے ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق کارنیل، ڈیوک یونیورسٹی اور نیوزی لینڈ کی یونیورسٹی آف آکلینڈ کے سائنسدانوں نے سائنس روبوٹکس نامی جریدے میں اپنے نتائج شائع کیے ہیں، جس میں پتا چلا ہے کہ تنہائی دُور کرنے کے لیے خصوصی طور پر بنائے گئے اے آئی ٹیکنالوجی کے حامل روبوٹس ایسے افراد کے اچھے ساتھی بن سکتے ہیں، جو تنہا رہنا پسند کرتے ہیں۔

ماہرین نے انکشاف کیا کہ 1990ء کے بعد سے امریکا میں ایسے افراد کی تعداد میں چار گنا اضافہ ہوچکا ہے جو کسی کو بھی اپنا قریبی دوست نہیں سمجھتے اور تنہا رہنا زیادہ پسند کرتے ہیں۔

ڈیوک یونیورسٹی میں نفسیاتی اور جیریاٹرکس کے پروفیسر مرلی دوریسوامی نے بتایا کہ تمام شواہد اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ تنہائی کا احساس دور کرنے کے لیے ایک حقیقی دوست بہترین حل ہے۔سائنسدانوں نے نشاندہی کی کہ زیادہ سے زیادہ تحقیق یہ بتاتی ہے کہ روبوٹ تناؤ اور تنہائی کو کم کرسکتے ہیں اور بوڑھے لوگوں کو گھر پر رہتے ہوئے صحت مند اور فعال رہنے میں مدد کرسکتے ہیں۔