پی ٹی آئی اور13سیاسی جماعتیں 15مہینوں میں ایک شعبے میں بھی بہتری نہ لاسکیں،  سراج الحق

436
safe future

  لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ اقتدار کی بندربانٹ، ایک دوسرے کو راضی کرنے کی بجائے غریبوں کے مسائل حل کیے جائیں۔ مہنگائی کے خلاف دھرنے دینے والے آج خاموش ہیں، 13سیاسی جماعتیں 15مہینوں میں ایک شعبے میں بھی بہتری نہ لاسکیں۔

منصورہ میں وفود سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ  سیاست چند خاندانوں کے گرد گھومتی ہے، فیصلے ملک سے باہر ہوتے ہیں، اسمبلیاں ربڑ سٹمپ ،کوئی آئین کی حکمرانی کے لیے تیار نہیں،انتخابات صاف اور شفاف نہ ہوئے تو نتائج کوئی تسلیم نہیں کرے گا۔

سراج الحق نے کہا کہ انصاف کے اداروں پر حیرانی ہے کہ جیسے ہی کوئی اقتدار میں آتا ہے اس کے سارے گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔ انصاف اور احتساب نہیں چل چلا اور جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا نظام ہے۔ 24کروڑ عوام کا ملک ایڈہاک ازم کی بنیاد پر چل رہا ہے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ  پی ڈی ایم ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی ناکام ہوگئیں، قوم نے سب کو آز ما لیا، 75برسوں میں تمام تجربات ہوئے، عوام کی حالت نہیں بدلی، ملک قرضوں کے پہاڑ کے نیچے ہے ، آنے والی نسلیں بھی مقروض ہوگئیں۔

انہوں نے کہا کہ  وسائل پر دو فیصد اشرافیہ قابض ہے، حکمرانوں نے مال بنایا، آف شور کمپنیوں کے ذریعے بیرون ملک جائیدادیں خریدی گئیں، پاناما لیکس اور پنڈوراپیپرز میں سبھی حکمران جماعتوں میں شامل افراد کے نام آئے، بنکوں سے قرضے لے کر معاف کروائے گئے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ   نیب کی فائلوں میں حکمرانوں کی کرپشن کی داستانیں ہیں، کسی کو کوئی نہیں پوچھتا، غریب فاقوں مر رہے ہیں، اسی فیصد آبادی مضر صحت پانی پینے پر مجبور ہے ، لاکھوں نوجوان ملک چھوڑ گئے ، لاکھوں بے روزگار ہیں، اب ملک کو اسلامی نظام ہی بچا سکتا ہے، جماعت اسلامی قرآن کے نظام کے لیے جدوجہد کررہی ہے، اسی مقصد کے لیے پاکستان آزاد ہوا۔

امیر جماعت نے کہا کہ قوم نے اپنی تقدیر کا فیصلہ خودکرنا ہے، آزمائے ہوئے چہروں کو مزید نہ آزمایا جائے، لوگ ووٹ کی طاقت سے ظالموں اور لٹیروں کا احتساب کریں، یہ ملک شہزادے اور شہزادیوں کی حکمرانی کے لیے نہیں بنا، عام پڑھے لکھے شخص کو اسمبلیوں میں ہونا چاہیے۔