قرآن کی بے حرمتی مسلمانوں کے ایمان پر حملہ ہے، بلاول بھٹو زرداری

358
Desecration

نیویارک:  وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سویڈن میں قرآن نذر آتش کیے جانے کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں کہا کہ قرآن پاک کی بے حرمتی مذہبی منافرت کو ہوا دینے کے مترادف اور مسلمانوں کے ایمان پر حملہ ہے۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے انسانی حقوق کونسل میں مذہبی منافرت پر مبنی اقدامات کے حوالے سے بحث سے خطاب کرتے ہوئے اس بحث کے فوری انعقاد پر انسانی حقوق کونسل کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ 3 ماہ قبل، ہم نے اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے پہلا دن منایا اور اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہ کی حیثٰت سے ہمیں اس کی مشترکہ سربراہی کا اعزاز حاصل ہوا جہاں ہم سب نے متفقہ طور پر اسلامو فوبیا کے خلاف ایک آواز ہو کر بات کی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں کیا جہاں سویڈن میں قرآن پاک نذر آتش کرنے کے حالیہ واقعے کے تناظر میں ہونے والی ہنگامی بحث میں آن لائن خطاب کر رہے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ 28 جون کو سویڈن کے دارالحکومت کی مرکزی مسجد کے باہر قرآن پاک کو نذر آتش کیا گیا تھا جس پر پوری مسلم دنیا سراپا احتجاج ہے اور تمام ممالک کی حکومتوں نے اس سلسلے میں سویڈن کی حکومت سے عملی اقدامات کا مطالبہ کیا۔

اس موقع پر بلاول نے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی منظوری کے بعد کیے گئے قرآن پاک کے مقدس اوراق کی بے حرمتی جیسے اقدامات زیادہ سے زیادہ اشتعال دلانے کے لیے انجام دیے جاتے ہیں اور ہمیں واضح طور پر یہ سمجھنا چاہیے کہ یہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ یہ سب مذہبی منافرت پر اکسانے، امتیازی سلوک اور تشدد کو ہوا دینے کی کوشش ہے اور ہم سب کو مل کر اس کی مذمت کرنی چاہیے اور نفرت کو فروغ دینے والے ایسے عناصر کو الگ تھلگ کر دینا چاہیے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ قرآن پاک 2 ارب مسلمانوں کے لیے ایک روحانی تسکین کا سبب ہے، یہ ان کی شناخت اور وقار سے ہرگز الگ نہیں ہے قرآن کی بے حرمتی جیسے اس عمل سے مسلمانوں کو جو گہرا نقصان پہنچا ہے اس کو سمجھنا ضروری ہے، یہ ان کے ایمان پر حملہ ہے۔

انہوں  نے واضح کیا کہ میں اس عمل کی مذمت کرتے ہوئے آزادی اظہار کے بنیادی حق کو ہرگز رد نہیں کررہا، آزادی اظہار اتنا ہی ناگزیر ہے جتنی خطرناک نفرت انگیز تقاریر ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری کاکہنا تھا کہ اس کرہ ارض پر ایک بھی مسلمان ملک ایسا نہیں ہے جو دوسرے مذاہب کے مقدس اوراق اور کتابوں کی بے حرمتی کی اجازت دیتا ہو، ایسا عمل کسی بھی مسلمان کے لیے ناقابل تصور ہونے کے ساتھ ساتھ ان کی ثقافت، عقیدے اور قانون میں بھی ممنوع ہے لہٰذا اسی جذبے سے سرشار ہو کر میں ان لوگوں کے ساتھ کھڑا ہوں جو اہل ایمان کے خلاف اشتعال انگیزی اور دشمنی کی روک تھام، اس کی قانونی روک تھام اور ان سے جواب دہی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم سب کو نفرت، امتیازی سلوک، عدم برداشت کے خلاف متحد ہو کر باہمی احترام، افہام و تفہیم اور رواداری کے لیے راستے بنانا ہوں گے۔