بیجنگ: چینی سائنسدانوں نے کائنات کے آغاز میں بننے والی پہلی کہکشاں اور تاریک مادے کی نوعیت کو جاننے کا ایک نیا طریقہ متعارف کرایا ہے۔
جریدے نیچر آسٹرونومی میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق نیوٹرل ہائیڈروجن ایٹمز کی وجہ سے21-سینٹی میٹر کی سپیکٹرا لائینز(21-سینٹی میٹر فارسٹ)ریڈ شفٹ بیک گراونڈ ذرائع میں نمودار ہونے والی تاریک مادے کی تنگ لائینز پر مشتمل ایک نظام ہیں۔
چین کی اکیڈمی آف سائنسز کے ذیلی ادارے قومی فلکیاتی رصد گاہوں کے محققین نے اس سے پہلے بہت کم زیر بحث آنے والی 21 سینٹی میٹر فارسٹ کی تحقیقات کا جائزہ لیا اور ایک جدید شماریاتی پیمائش کی اسکیم پیش کی ہے۔
تحقیق کے مطابق محققین نے دریافت کیا کہ بگ بینگ کے بعد5کروڑ سے1ارب سال کے دور میں 21-سینٹی میٹر فارسٹ سگنل کی یک جہتی پاور سپیکٹرم پیمائش کا استعمال کرتے ہوئے، مربع کلومیٹرارے ریڈیو دوربین بیک وقت کائنات کی پہلی کہکشاں اور تاریک مادے کی خصوصیات کو سامنے لانے میں کامیاب ہوجائے گی۔
ابتدائی کائنات میں تاریک مادے کے اسرار کو سامنے لانے اور آسمانی اجسام کی تشکیل بارے جاننے کے لیے یہ طریقہ بہت اہمیت کا حامل ہے اور یہ تاریک مادے کے بارے میں لوگوں کی سمجھ کو مزید فروغ دیتے ہوئے کائنات کی ساخت کی تشکیل اور ارتقا کو سمجھنے میں مدد کرے گا۔